کوئی بھی بندوق کے زور پر مذاکرات نہیں کرواسکتا، وزیر خارجہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کوئی بھی بندوق کے زور پر مذاکرات نہیں کرواسکتا، وزیر خارجہ
کوئی بھی بندوق کے زور پر مذاکرات نہیں کرواسکتا، وزیر خارجہ

اسلام آباد: جہاں سپریم کورٹ نے ایک بار پھر عندیہ دیا کہ وہ سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے ذریعے نکلنے والے حل کو قبول کرنے کو تیار ہے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کے سر پر بندوق تان کر مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

جمعرات کی سہ پہر اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس میں بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ عدالت کا اقلیتی فیصلہ ہے جو ہم پر مسلط کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ انتخابی تاخیر کے معاملے میں 4-3 کا فیصلہ 3-2 کے فیصلے میں بدل گیا ہے اور اب پارلیمنٹ کے ساتھ تنازعہ کھڑا ہے۔

بلاول نے کہا کہ حکومت اور اس کے اتحادی انتخابات پر سیاسی تعطل کا حل تلاش کرنے کے لیے مذاکرات کر سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہو سکا جب کہ عدالت کا فیصلہ مذاکرات پر لٹکا ہوا ہے۔

بلاول نے یہ بھی کہا کہ جب انہوں نے 90 دن کے اندر انتخابات کے بارے میں عدالتی احکامات کو تسلیم کیا تو یہ واضح ہے کہ پنجاب میں انتخابات پر زیادہ زور دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے پی میں انتخابات کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی کی نشستوں کے ضمنی انتخابات اور بلدیاتی انتخابات سب 90 دن کی حد سے گزر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان سے کوئی بات نہیں ہوگی، سپریم کورٹ اپنی پوزیشن واضح کرے، فضل الرحمان

بلاول نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پاکستان کے لیے ون یونٹ اسکیم کی مخالفت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر حصوں کے مقابلے پنجاب میں پہلے انتخابات کرانے کا منصوبہ ملک کے دیگر حصوں میں انتخابات پر اثر انداز ہونے کی ”سازش“ کا حصہ ہے۔

Related Posts