ن لیگ کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر ہمارے دور کی پالیسیاں جاری رہتیں تو ملک بہت آگے ہوتا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور چیمبر کے عہدیداروں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ن لیگی دور کی پالیسیوں کی بدولت آج پاکستان ترقی کی رفتار میں کہیں آگے اور ڈالر 40یا 50روپے کا ہوتا۔
عمران خان سے نیب کی ڈیڑھ گھنٹے تک تفتیش، یہ سلسلہ کب تک چلے گا؟
خطاب کے دوران نواز شریف نے کہا کہ جو منصوبہ 2018 میں مکمل ہونا چاہئے تھا، بد نصیبی سے آج تک نامکمل ہے۔ آپ کو سوال کرنا چاہئے کہ وہ تبدیلی کہاں چلی گئی؟ 2013 سے 2018 کے دوران مہنگائی 4فیصد پر تھی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی
سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پاکستان کی شرحِ نمو ہمارے دور میں 6فیصد سے زیادہ تھی۔ شہباز شریف نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچالیا۔ ہم نے ملکی مفاد کیلئے مشکل فیصلے کیے۔ انڈسٹری میں آنے والے پیسے پر سوال نہ کرنے کی پالیسی ہونی چاہئے۔
ن لیگ کے تاحیات قائد نواز شریف نے کہا کہ ہماری حکومت نے دھمکیوں کے سامنے جھکنے سے انکار کیا۔ ہم ملکی مفاد کیلئے بے خوف ہو کر آگے بڑھے۔ ہم ملک کو ترقی دیتے ہیں، پھر جلاوطنی اور قید بھی کاٹنی پڑ جاتی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ہم 2022 میں حکومت میں آنے کو تیار نہ تھے لیکن پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانا بھی ضروری تھا۔ شہباز شریف کے مستعفی ہونے کی تقریر بھی تیار ہوچکی تھی۔ بات پاکستان کی ہو تو ہم ذاتی نقصان کی پروا نہیں کرتے۔