قومی اسمبلی میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متفقہ طور پر منظور

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بجٹ 2021 پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر کو ہوگا
بجٹ 2021 پر بحث کیلئے قومی اسمبلی کا اجلاس آج سہ پہر کو ہوگا

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے زیر صدارت ہونے والے ایک اہم اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کی قرارداد متقفہ طور پر منظور کر لی گئی ہے۔ یہ قرارداد وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے پیش کی تھی۔

مشترکہ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ سیکیورٹی کونسل اسرائیلی جارحیت فوری طور پر رکوانے کے لیے اقدامات کرے۔ نہتے فلسطینیوں پر بڑھتی اسرائیلی بربریت پر بہت تشویشناک ہے۔

قرار داد کے متن میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان فلسطینیوں کے لیے آزاد اور خود مختار ریاست کا مطالبہ کرتا ہے۔ ہم مسجد الاقصیٰ پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

دوسری جانب فلسطینی عوام پر صہیونی مظالم کیخلاف پاکستان اور ترکی نے اقوام متحدہ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پاک ترک وزرائے خارجہ اقوام متحدہ میں فلسطین کیلئے بھرپور آواز اٹھائیں گے۔

قرارداد سے قبل قومی اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی ذمہ داری فلسطین میں سیز فائر کرانا ہے۔ سلامتی کونسل اور او آئی سی میں پاکستان کے تاریخی موقف پر رجحان بڑا واضح دکھائی دے رہا تھا۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز 16 مئی کو فلسطین کے حوالے سے دو اہم اجلاس منعقد کیے گئے تھے۔ ان میں سے ایک او آئی سی ایگزیکٹو کمیٹی فارن منسٹر کا اجلاس جبکہ دوسرا اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کا اجلاس تھا۔

انہوں نے کہا کہ ایوان سے وعدہ ہے کہ ہم مسئلہ فلسطین اور مسئلہ کشمیر پر کبھی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مانتا ہوں راستے کٹھن ہے، عالمی دنیا کا دہرا معیار ہے لیکن سچائی میں بڑا وزن ہوتا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں یہاں چین کی قیادت کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ چین نے سلامتی کونسل کو یکجا کرنے کی کوشش کی۔ سلامتی کونسل کے تمام ممبران قائل ہو چکے تھے لیکن بدقسمتی سے امریکا نے ویٹو کرکے راستے میں رکاوٹ ڈالی۔

آج کے اجلاس سے خطاب  کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا تھا کہ 1948ء سے لے کر آج تک اسرائیلی فوج نہتے فلسطینیوں پر ظلم کر رہی ہے۔ مشرقی یروشلم میں انتہا پسند یہودیوں نے مارچ کیا، پوری دنیا نے یہ دلخراش مناظر دیکھے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں نہتے نمازیوں پر حملے کیے گئے۔ اسرائیل کی بدترین سفاکی زوروں پر ہے۔ ماضی میں فاشسٹ ہٹلر جہاں تھا، آج وہاں نیتن یاہو کھڑا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پاکستان یورپی یونین کے ساتھ باہمی مفادات کو فروغ دینا چاہتا ہے، آرمی چیف

انہوں نے سوال اٹھایا کہ ایسی حرکت کسی اور ملک میں ہوتی تو کیا دنیا خاموش رہتی؟ آج عالمی طاقتیں کہاں ہیں؟ فلسطینیوں کا قصور یہ ہے کہ وہ مسلمان ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرقی تیمور اور جنوبی سوڈان کے حوالے سے قراردادوں پر کتنی تیزی سے عمل کیا گیا تھا۔ مشرقی تیمور کو آزادی دلوائی گئی تھی لیکن اس کے مقابلے میں بوسنیا میں کیا ہوا تھا؟

Related Posts