اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے بیان جاری کرتے ہوئے پاک فوج کے سربراہ کے اہل خانہ کا ڈیٹا چوری ہونے کی تصدیق کردی۔
ایک مقامی اشاعت میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، نادرا نے بتایا کہ جب یہ معاملہ سامنے آیا تو نادرا کے چیئرمین طارق ملک چھٹی پر تھے۔ تاہم اب بھی ایک گمشدہ نکتہ ہے کہ ادارے کے جونیئر اسٹاف کو کیوں معطل کیا گیا اور بعض بڑے لوگوں کے مبینہ جرائم کا خمیازہ اب بھی بھگت رہے ہیں۔
نادرا مختلف شعبوں بشمول مالیاتی اداروں، ٹیلی کمیونیکیشن انڈسٹری، سرکاری اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ان کے جائز استعمال کے لیے شناخت کی تصدیق کی خدمات فراہم کرتا ہے۔ یہ تمام ادارے قانونی طور پر دستخط شدہ معاہدے کے تحت نادرا کی تصدیقی خدمات تک رسائی حاصل کر رہے ہیں۔
نادرا کی جانب سے اپنے تفصیلی موقف میں کہا گیا ہے کہ سپہ سالار کے اہل خانہ کے ڈیٹا تک غیر قانونی رسائی کی تحقیقات کا موضوع نادرا کے شہریوں کے ڈیٹا کو غیر مجاز رسائی سے بچانے کے لیے سخت اقدامات کا تسلسل ہے، جب انہوں نے جون 2021 میں چیئرمین نادرا کا چارج سنبھالنے کے بعد پریمیئر سیکورٹی ایجنسی سے مدد طلب کی۔
نادرا کے علاوہ قانون نافذ کرنے والے اداروں، بینکوں اور ہاو?سنگ اتھارٹی سمیت نو اداروں نے آرمی چیف کے خاندان کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی۔
مزید پڑھیں:ڈاکوؤں نے موبائل فون نہ دینے پر لڑکی کو گولی مار دی
غیر افشاء معاہدے سمیت افسوس کی بات یہ ہے کہ سپہ سالار کے عہدے پر تعیناتی سے قبل مختلف اداروں کے متعدد صارفین نے جنرل عاصم منیر کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی تھی جو بظاہر ناجائز مقاصد کے ساتھ کیا گیا تھا۔