اسلام آباد: وزارت صحت اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے فارما انڈسٹری کی جانب سے ایک ہفتے میں فیکٹریاں بند کرنے کی دھمکی کے بعد ادویات کی خوردہ قیمتوں میں 350 فیصد اضافے کی سمری بھیجی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزارت صحت اور ڈریپ نے 119 ادویات کی قیمتوں میں 350 فیصد اضافے کی سمری وفاقی کابینہ کو ارسال کردی ہے۔
وفاقی کابینہ کو بھجوائی گئی سمری میں ٹائیفائیڈ، ملیریا، نزلہ زکام اور دیگر بیماریوں کی ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دریں اثنا، ادویات ساز کمپنیوں نے ڈالر اور خام مال کی قیمتوں میں اضافے پر ملک میں پیداوار روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔
کمپنیوں نے نشاندہی کی کہ بجلی اور گیس کی مہنگی ہونے کی وجہ سے انہیں ادویات کی تیاری میں مشکلات کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ”ایک ہفتے کے بعد، ادویات کی پیداوار اور ان کی سپلائی فارماسیوٹیکل کمپنیوں کے لیے ممکن نہیں رہے گی۔”
ایک روز قبل یہ اطلاع ملی تھی کہ وفاقی حکومت نے پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے ساتھ ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر بات چیت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
مزید پڑھیں:ملک میں کورونا کیسز کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا، 16 نئے کیسز رپورٹ
وزارت صحت کو پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PPMA) کی طرف سے لکھا گیا خط موصول ہوا، جس میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔