کراچی میں پانی کی چوری کے متعلق ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ شہرِ قائد میں پانی چوری کے خلاف 17ستمبر سے آپریشن شروع کیا گیا۔ چوری 20فیصد تک ختم ہوگئی۔
ایم ڈی واٹر بورڈ صلاح الدین اور رینجرز حکام نے پانی چوری کے خلاف آپریشن پر پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پانی کی چوری 20 فیصد تک ختم ہوگئی۔سیکٹر کمانڈر بریگیڈئیر کبیر نے کہا کہ ٹینکر مافیا کے خلاف 93مشترکہ آپریشن کرچکے ہیں۔
قتل کی لرزہ خیز واردات، لوہے کے گودام کا چوکیدار جاں بحق، قاتل کا پتہ چل گیا
پریس بریفنگ کے دوران بریگیڈئیر کبیر نے کہا کہ آپریشن کے دوران 150 غیرقانونی ہائیڈرنٹس، 1200 غیر قانونی کنکشنز پکڑے گئے، 187 غیر قانونی ہائڈرنٹس کے خلاف کارروائی ہوئی۔ 24 ہائیڈرنٹس سیل جبکہ 163مسمار کیے گئے۔
اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی گئی
بریگیڈئیر کبیر نے کہا کہ آپریشنز کے دوران 163ملزمان کو مقدمات کے اندراج کے ساتھ گرفتار کیا گیا۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے کہا کہ غیر قانونی ہائیڈرنٹس کے خلاف آپریشن کا بڑا حصہ مکمل ہوچکا ہے۔ غیر قانونی پمپنگ اسٹیشنز کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
کراچی میں پانی چوری کے اعدادوشمار پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا کہ 100 ایم جی ڈی پانی غیر قانونی طور پر گھریلو اور کمرشل ضروریات کیلئے چوری ہوجاتا تھا جس سے 13ارب روپے کا نقصان جاری تھا۔ یہ پانی مہنگا بیچا جاتا تھا۔
بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ چوری شدہ پانی گھریلو صارفین اور صنعتی افراد کو 300 گنا بھاری قیمت پر بھیجا جارہا تھا۔ کراچی کے مختلف علاقوں بشمول لیاری، کیماڑی ، سائٹ اور بلدیہ کے لوگ چوری کے باعث پانی سے محروم تھے۔
واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ بلدیہ، گڈاپ، کلفٹن، نیو کراچی، قصبہ کالونی اور اورنگی میں پہلی بار پانی ٹیل اینڈرز تک پہنچا۔ سرجانی، کلفٹن اور گڈاپ میں پانی کے پریشر میں اضافہ ہوا اور سپلائی بھی بڑھ گئی ہے۔ پانی چوروں کے خلاف آپریشن جاری رکھیں گے۔