پاکستان تحریکِ انصاف کے سینئر مرکزی رہنما جہانگیر خان ترین نے عدالت کو دی گئی ضمانت کی درخواست واپس لے لی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ لاہور میں جہانگیر ترین اپنے صاحبزادے علی ترین کے ہمراہ کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیسز کی سماعت کیلئے پیش ہوئے۔
سیشن کورٹ لاہور میں پیشی کے دوران جہانگیر ترین اور علی ترین نے عدالت میں حاضری مکمل کرادی۔ ایف آئی اے نے عدالت میں بیان دیا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین کی گرفتاری درکار نہیں۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے کا سیشن کورٹ لاہور میں کہنا تھا کہ ایف آئی اے بنیادی انسانی حقوق پر یقین رکھتا ہے۔ ابھی ہم ریکارڈ کا جائزہ لے رہے ہیں۔
دوسری جانب جہانگیر ترین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ اب ایف آئی اے کو گرفتاری درکار نہیں ہے، اس لیے ضمانت کی درخواست واپس لینا چاہتے ہیں۔
بعد ازاں جہانگیر ترین نے عدالت سے ضمانتوں کی درخواست واپس لے لی۔ عدالت نے درخواست گزار کی جانب سے واپسی کی استدعا پر دی گئیں درخواستیں خارج کردیں۔
یاد رہے کہ اِس سے قبل عدالت نے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین اور ان کے صاحبزادے علی ترین کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع کرتے ہوئے ایف آئی اے افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے۔
گزشتہ ماہ 31 مئی کے روز سیشن کورٹ لاہور نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 11 جون تک توسیع کی تھی جبکہ عدالت کے علم میں لائے بغیر مقدمے کے تفتیشی افسر کا تبادلہ کرنے والے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے افسر کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: جہانگیر ترین کی ضمانت میں توسیع، ایف آئی اے افسر کو شوکاز نوٹس جاری