پاکستان سمیت دنیا بھر میں غلامی کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان سمیت دنیا بھر میں غلامی کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے
پاکستان سمیت دنیا بھر میں غلامی کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے

جنیوا: پاکستان سمیت دُنیا بھر میں غلامی کے خاتمے کا عالمی دن آج منایا جارہا ہے۔ 20 ویں صدی عیسوی سے اب تک انسان نے بے مثال ترقی کی تاہم اکیسویں صدی میں پہنچ کر بھی غلامی سے نجات حاصل نہیں کرسکا۔ دنیا کے کروڑوں افراد آج بھی غلامی کا شکار ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پرانے دور میں چند سکوں، اشرفیوں یا جائیداد کے عوض انسانوں کو غلام بنا کر رکھا جاتا تھا۔ لوگ انہیں قید کر لیتے، اپنی مرضی کے کام کرواتے اور سخت اذیتیں اور جسمانی سزائیں دیا کرتے تھے۔ ظالم آقاؤں کو پوچھنے والا کوئی نہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں:

دُنیا بھر میں کیمیائی ہتھیاروں کے نقصانات پر آگہی کاعالمی دن

پاکستان سمیت دُنیا بھر میں مظلوم فلسطینیوں سے یکجہتی کا عالمی دن

خواتین پرتشدد کے خاتمے کا عالمی دن

اسلام کی آمد سے غلامی اور بنی نوع انسان پر بے جا پابندیوں کی تمام تر رسوم کو دفن کردیا گیا۔ نبئ آخر الزمان ﷺ نے اعلان کیا کہ اگر کوئی تمہارا غلام ہے تو اسے بھی وہ کھلاؤ، پلاؤ اور پہناؤ جو تم کھاتے، پیتے اور پہنتے ہو۔جدید دنیا نے بھی یہی چلن اپنایا۔

بین الاقوامی ادارے کہتے ہیں کہ غلامی ابھی ختم نہیں ہوئی۔ آج بھی کسی نہ کسی طریقے سے انسانوں کو غلام بنا کر رکھا جاتا ہے۔غلامی کی جدید  اقسام میں قرض کے نام پر جبری مزدوری لینا اور اغوا کرکے اسمگل کرنا شامل ہے۔ 

عالمی ادارے واک فری فاؤنڈیشن کے مطابق 5 ممالک دنیا میں سب سے زیادہ غلامی کی زنجیروں میں جکڑے ہوئے ہیں، جن میں سے بھارت پہلے، چین دوسرے، پاکستان تیسرے، بنگلہ دیش چوتھے جبکہ ازبکستان پانچویں نمبر پر موجود ہے۔

واک فری فاؤنڈیشن کے مطابق صرف ان 5 ممالک کی آبادی میں پائے جانے والے جدید غلام پوری دنیا کے غلاموں کا 58 فیصد بنتے ہیں۔ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی جدید دورِ غلامی کی بد ترین مثالیں موجود ہیں جنہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔

غلامی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقعے پر پاکستان سمیت دنیا بھر میں آگاہی واکس، سیمینارز اور دیگر تقریبات منعقد ہوں گی جس کا مقصد انسانی اسمگلنگ، بچیوں کی جبری شادی، چائلڈ لیبر اور جنسی استحصال جیسے سنگین جرائم کا خاتمہ ہے۔

عالمی دن منانے کا اہم مقصد غریبوں، نسلی گروہوں، اقلیتوں، تارکینِ وطن، نادار خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف اظہارِ ہمدردی کرنا بھی ہے۔ ہر سال غلامی کے خلاف عالمی دن پر الیکٹرانک میڈیا پروگرامز نشر اور پرنٹ میڈیا پر فیچرز شائع کیے جاتے ہیں۔ 

Related Posts