آج دنیا بھر میں سیاحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن کے منانے کا مقصد سفری صنعت کی سماجی ، معاشی ، سیاسی اور ثقافتی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔
پاکستان میں سیاحت سب سے زیادہ اہم شعبوں میں سے ایک اہم شعبہ ہے کیونکہ یہ لاکھوں لوگوں کے ذریعہ معاش کا سبب ہے۔ پاکستانیوں کی ایک کثیر تعداد اپنی روزی روٹی کے لیے اس شعبے پر انحصار کرتی ہے۔ جب سیاحت کی بات آتی ہے تو پاکستان کے سیاحتی مقام اپنی مثال آپ ہیں۔ مشہور پہاڑی چوٹیوں سے لے کر قدیم تہذیب کی باقیات تک ، ملک میں یہ سب موجود ہیں۔
وادی ہنزہ کا الطیت قلعہ۔
یہ قلعہ اپنے شاہی باغ ، دلکش نظارے اور اس کے آس پاس رہنے والی مقامی برادریوں وجہ سے خاص شہرت رکھتا ہے۔
وادی سوات۔
وادی سوات روشن سبز میدانوں، جنگلات، دلکش دیہاتوں اور ندیوں کی وجہ سے نیلے رنگ کے شیشے شبیہہ پیش کرتی ہے
پسو کونز۔
پاسو کیتھیڈرل فن کا ایک قدرتی شاہکار ہے اور پاکستان میں سب سے زیادہ پہچانے جانے والے مناظر میں سے ایک ہے۔
عطا آباد جھیل۔
عطا آباد جھیل میں روشن نیلے فیروزی پانی ہیں جو اسے پاکستان کی خوبصورت ترین جگہوں میں سے ایک بناتے ہیں۔
ہنگول نیشنل پارک۔
ہنگول نیشنل پارک پاکستان میں ہے ، مگر اس کی بناوٹ مریخ سیارے کی طرح ہے کیونکہ اس میں ناقابل یقین حد تک منفرد چٹانیں اور مٹی کا آتش فشاں ہے۔
دیوسائی پلینز نیشنل پارک۔
یہ پارک وسیع زمرد کے پہاڑوں ، سبز گھاس ، برف سے ڈھکی چوٹیوں اور چمکتی نیلی جھیلوں کا خوبصورت نظارہ پیش کرتا ہے۔
گورکھ پہاڑیاں۔
گورکھ ہل اسٹیشن سندھ میں واقع ہے لیکن یہ یقینی طور پر کیرتھر پہاڑوں کے ایک حصے کے طور پر بلند ہے۔
فیری میڈوز(پریوں کی چراگاہ)
فیری میڈوز بلاشبہ ایک دھنک رنگ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔ گھاس کا میدان نانگا پربت کا ناقابل یقین منظر پیش کرتا ہے ، جو دنیا کی 9 ویں بلند پہاڑی چوٹی ہے۔
کالاش ویلی۔
وادی یقیناً پاکستان کی خوبصورت ترین جگہوں میں سے ایک ہے۔ یہ نہ صرف اپنی قدرتی شان و شوکت بلکہ لوگوں کی خوبصورتی کے لیے بھی مشہور ہے۔
موہن جو دڑو۔
موہنجودڑو کو 1980 میں یونیسکو نے عالمی ثقافتی ورثہ قرار دیا تھا اور اسے نجی ٹرانسپورٹ ، پبلک بسز یا کراچی سے ہفتہ وار پروازوں کے ذریعے دیکھا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : سینٹرل پنجاب اور خیبرپختونخوا کو سلو اوور ریٹ پر جرمانہ