سندھ میں سنگین انتظامی بحران، سیکڑوں اہم عہدے خالی، ادارے سربراہان سے محروم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

administrative crisis in Sindh

کراچی : سندھ سرکار میںاعلیٰ افسران کی تعیناتی کے حوالے سے سنگین بد انتظامی جاری،انتہائی اہم انتظامی عہدے خالی،حیرت انگیز طور پر گریڈ 19 اور 20 کے 122 کے لگ بھگ عہدے خالی ہیں، جن پر کسی افسر کوتا حال تعینات نہیں کیا گیا ۔

سندھ کے 66ادارے بغیر سربراہان کے چلنے لگے 19گریڈ کے 66 افسران کے انتظامی عہد وں پر 56 افسران موجو د ہی نہیں ہیں۔ درجنوں افسران کو گھر بٹھا رکھا ہے جن کے پاس کافی عرصہ سے کوئی عہدہ ہی نہیں ہے، اہم عہدوں پر افسران کو اضافی چارج دیئے گئے۔

میگاسٹی کراچی میںفراہمی و نکاسی آب کے لیے ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی مستقل بنیادوں پر تعیناتی نہ ہوسکی اضافی چارج ڈپٹی ایم ڈی اسد اللہ خان کے سپرد ہے جبکہ شہری پانی سے محروم اور سیوریج کا نظام درہم برہم ہے۔

صوبے کے 8 محکموں میں مستقل 20گریڈ کے سیکریٹریز کی اسامیاں خالی ۔8 محکموں کے سربراہ عارضی بنیادوں پر کام کرنے لگے سیکریٹری اطلاعات، سیکریٹری لائیو اسٹاک، سیکریٹری انسانی حقوق، سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن، سیکریٹری توانائی، سیکریٹری ایکسائیز ٹیکسیشن، سیکریٹری سندھ نجکاری کمیشن، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے عہدوں پر مستقل سربراہان تعینات نہ ہوسکے۔

سیکریٹری اطلاعات کا اضافی چارج سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز عمران عطاء سومرو کے سپرد ہے ۔ سیکریٹری اقلیتی امور کا اضافی چارج سیکریٹری پبلک ہیلتھ انجنیئرنگ سعید احمد اعوان کے سپرد ہے ۔

سیکریٹری لائیو اسٹاک کا اضافی چارج سیکریٹری ثقافت و سیاحت غلام اکبر لغاری کے حوالےکر رکھا ہے۔ سیکریٹری ہائیر ایجوکیشن کمیشن کا چارج ڈائریکٹر ہائیر ایجو کیشن کمیشن معین الدین احمد صدیقی کے سپرد ہے۔

سیکریٹری توانائی کا اضافی چارج ایم ڈی تھر کول انرجی بورڈ طارق علی شاہ کے پاس ہے۔سیکریٹری بحالی کا اضافی چارج ایم ڈی سیپرا ریاض حسین سومرو کے سپرد ہے ۔ سیکریٹری ایکسائیز و ٹیکسیشن کا اضافی چارج سیکریٹری خوراک عبدالحلیم شیخ کے پاس ہے۔

سیکریٹری نجکاری کمیشن کا اضافی چارج ڈائریکٹر سپرا امتیاز احمد شیخ کے پاس ہے ۔ ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا اضافی چارج اکیس گریڈ کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری صوبائی محتسب سندھ شمس الدین سومرو کےپاس ہے۔ ڈائریکٹر جنرل صوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن عہدے پر تعیناتی نہ ہوسکی۔

صوبائی لوکل گورنمنٹ کمیشن کے ڈی جی کا عارضی چارج ممبر الیکشن اتھارٹی الطاف احمد بجارانی کے سپرد ہے۔ ڈائریکٹر جنرل سیہون ترقیاتی اتھارٹی کا بھی مستقل ڈی جی مقرر نہ ہو سکاسیہون ترقیاتی اتھارٹی کے ڈی جی کا اضافی چارج ڈائریکٹر سیہون ترقیاتی اتھارٹی منیر احمد سومرو کے سپرد ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ سول سروسز اینڈ لوکل گورنمنٹ اکیڈمی کا بھی مستقل سربراہ مقرر نہ ہوسکا اضافی چارج ڈائریکٹر سندھ سول سروسز اینڈ لوکل گورنمنٹ اکیڈمی عبدالناصر صدیقی کے سپرد ہے۔ ڈائریکٹر جنرل روڈ سیکٹر ورکس اینڈ سروسز کا بھی عہدہ خالی ڈائریکٹر جنرل معدنیات کے عہدے پر سربراہ تعینات نہ ہوسکا اضافی چارج سیکریٹری محکمہ کو آپریٹو اختر عنایت بھرگڑی کے سپرد ہے۔

ایم ڈی سندھ سیڈ کارپوریشن کے عہدے پر سربراہ مقرر نہ ہوسکا اضافی چارج کین کمشنر حیدرآباد قمر رضا بلوچ کے سپرد ہے۔ لیاری ترقیاتی اتھارٹی کا بھی مستقل سربراہ مقرر نہ ہوسکا اضافی چارج اسپیشل سیکریٹری داخلہ عامر خورشید کے سپرد ہے ۔ ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی مستقل بنیادوں پر تعیناتی نہ ہوسکی اضافی چارج ڈپٹی ایم ڈی اسد اللہ خان کے سپرد ہے۔

ڈائریکٹر جنرل حیدرآباد ترقیاتی اتھارٹی کے عہدے پر بھی مستقل تعیناتی نہ ہوسکی اضافی چارج سی ایف او ایچ اے ڈی حیدرآباد غلام محمد قائم خانی کے سپرد ہے ممبر جوڈیشل بورڈ آف روینیو کا عہدہ خالی چیئرمین صوبائی الیکشن اتھارٹی کا عہدہ خالی ہے۔ اسپیشل سیکریٹری ثقافت و سیاحت کا عہدہ خالی۔

اسپیشل سیکریٹری صحت کاعہدہ خالی ڈائریکٹر جنرل لاڑکانہ ترقیاتی اتھارٹی کا عہدہ خالی۔ ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ایںڈ ٹریننگ اسکول تعلیم کا عہدہ خالی۔ ڈائریکٹر جنرل ملیر ترقیاتی اتھارٹی کا عہدہ خالی۔ ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ترقی و منصوبہ بندی کا عہدہ خالی۔ اسپیشل سیکریٹری توانائی کا عہدہ خالی ڈپٹی ایم ڈی واٹر ایند سیوریج بورڈ کا عہدہ طویل عرصے سے مستقل تعیناتی کا منتظر ہے۔

ممبر ایڈمنسٹریشن کراچی ترقیاتی اتھارٹی کا عہدہ طویل عرصہ سے خالی ممبر سندھ سروسز ٹربیونل کا عہدہ خالی۔ اسپیشل سیکریٹری ماحولیات اسپیشل سیکریٹری نوجوانان امور کے عہدے بھی خالی۔ اسپیشل سیکریٹری جیل خانہ جات اور اسپیشل سیکریٹری اسکول تعلیم کے عہدے بھی خالی ہیں۔
ڈائریکٹر جنرل صوبائی محتسب سندھ کا عہدہ بھی خالی۔ اسپشل سیکریٹری صحت کا عہدہ خالی ایڈیشنل سیکریٹری خوراک کا عہدہ خالی ۔ایڈیشنل سیکریٹری اسکول تعلیم کا عہدہ خالی ایڈیشنل سیکریٹری ورکس اینڈ سروسز کا عہدہ خالی۔ ڈائریکٹر شہید بینظیر بھٹو ہیومن رسورسز ریسرچ اینڈ ڈولپمینٹ بورڈ کا عہدہ خالی ۔ ایڈیشنل سیکریٹری انڈسٹریز اور توانائی کے عہدے خالی ہیں

ایڈیشنل سیکریٹری خواتین و نسواں ایڈیشنل سیکریٹری یونیورسٹیز و بورڈ ،ڈائریکٹر محکمہ انسانی حقوق کا عہدہ خالی۔ ڈائریکٹر صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا عہدہ خالی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ایکسائیز اور کالج تعلیم کے عہدے خالی۔ ایڈیشنل سیکریٹری صحت کے عہدے خالی سیکریٹری خواتین کمیشن کا عہدہ بھی خالی ۔محکمہ قانون سندھ میں دو ایڈیشنل سیکریٹریز کی اسامیاں خالی۔ ایڈیشنل سیکریٹری یونیورسٹیز و بورڈ کا عہدہ خالی ڈائریکٹر خزانہ فش ہاربر اتھارٹی کا عہدہ خالی۔ ایڈیشل سیکریٹری توانائی اور موسمی تبدیلی کے بھی عہدے خالی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ثقافت و سیاحت کا عہدہ بھی خالی۔ ڈائریکٹر اکنامک پرفارم یونٹ کاعہدہ طویل عرصے سے خالی ہے۔

مزید پڑھیں:پنجاب حکومت کابیوروکریسی میں تبادلوں کا فیصلہ، آئی جی اور چیف سیکریٹری کی بھی چھٹی کا امکان

ایڈیشنل کمشنر ون شہید بینظرآباد ڈویزن ون کا عہدہ بھی خالی۔ سیکریٹری سیٹل مینٹ سروے بورڈ آف روینیو کا عہدہ خالی ۔ایڈیشنل سیکریٹری ٹو بحالی کا بھی عہدہ خالی ایڈیشنل سیکریٹری گورنر سیکریٹریٹ کا عہدہ بھی خالی۔ ایڈیشنل سیکریٹری ٹیکس بورڈ آف روینیو کا عہدہ خالی ۔ ایڈیشنل سیکریٹری خزانہ کیمپ آفس سندھ ہاوس اسلام آباد کا عہدہ بھی خالی۔بد انتظامی کے ساتھ ساتھ سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ کے احکامات کی مسلسل خلاف ورزی کے ساتھ افسران کی تعیناتیاں کئی سال سے جاری ہیں۔

Related Posts