وزیراعلیٰ سندھ کا طیارہ استعمال معاملہ، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے تفصیلات کے لیے سیکریٹری سول ایوی ایشن ڈویزن، ڈائریکٹر جنرل ہیڈکوارٹرز سول ایوی ایشن اتھارٹی، ڈائریکٹر جنرل ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے نام خط لکھا دیا ہے۔
خط میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ نے سوال اٹھایا ہے کہ طیارے میں بلال زرداری کے ساتھ کون کون سے افراد سوار تھے؟ خط کی کاپی وزیراعظم اور گورنر سندھ کے پرنسپل سیکرٹری کو بھی ارسال کی گئی ہے۔
خط کے متن کے مطابق طیارہ وزیراعلیٰ کے زیر استعمال ہے، عوام کے ٹیکس پر اس طیارے پر خرچ کیا جاتا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ میرا حق ہے کہ اس حوالے سے میں معلومات حاصل کروں کہ طیارہ کیوں کس لیے استعمال کیا۔
سندھ میں میٹرک امتحانات کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ سندھ کے علاوہ کسی صوبے میں کاپی یا پیپر آؤٹ، لیٹ کی شکایات نہیں ملتی ہے۔ سندھ میں میٹرک کے امتحانات ہو رہے ہیں اور وزیر تعلیم کشمیر میں الیکشن مہم میں مصروف ہیں۔
حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ مجھے خدشہ ہے کہ کہیں وزیر تعلیم سندھ کشمیر کے اسکولوں کو سندھ کے اسکولوں کی طرح بنانے کا اعلان نہ کردیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تعلیم کو سازش کے تحت تباہ کیا جارہا ہے۔ پرچی پر آئے چیئرمین سندھ کے نوجوانوں کو بھی پرچی کی عادت لگانا چاہتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ سندھ میں تعلیم کا معیار دن بدن ابتر ہوتا جارہا ہے، سفارشی اساتذہ، عملہ، بیوروکریسی اور وزیر تعلیم کی تباہی کے ذمیدار ہیں۔ ویجلنس کمیٹیاں صرف مراعتوں کے مزے لے رہے ہیں۔ حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ میں چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سے سوموٹو ایکشن لینے کی اپیل کرتے ہیں اور وفاقی حکومت سندھ میں فوری تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرے۔
یہ بھی پڑھیں: زرداری خاندان کی سانسیں کرپشن اور قبضے مافیا سے جڑی ہیں، خرم شیر زمان