اچھا کریں یا برا، باتیں ہمیشہ ہوتی ہیں، ہم لوگوں کی نہیں سنتے، بابر اعظم

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اچھا کریں یا برا، باتیں ہمیشہ ہوتی ہیں، ہم لوگوں کی نہیں سنتے، بابر اعظم
اچھا کریں یا برا، باتیں ہمیشہ ہوتی ہیں، ہم لوگوں کی نہیں سنتے، بابر اعظم

لاہور: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا اپنے اوپر ہونے والی تنقید پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اچھا کریں یا برا، باتیں ہمیشہ ہوتی ہیں، ایشیا کپ میں ہم نے ڈاٹ بال زیادہ کھیلیں۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا انگلینڈ کے خلاف ٹی 20 سیریز کی ٹرافی رونمائی سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سیلاب سے پاکستانی پریشان ہیں۔ ایشیاکپ کے ایک میچ کی فیس سیلاب متاثرین کو دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم کافی عرصے بعد پاکستان آئی ہے، اپنی پرفارمنس کی ٹینشن تھی لیکن مڈل آرڈر کے پرفارم کرنے کی خوشی بھی تھی۔ وکٹ نئی بنی ہے، شاہین آفریدی کی کمی محسوس ہوگی، اکتوبر کے پہلے ہفتے میں شاہین باؤلنگ شروع کریں گے، یہ سیریز ہمارے لیے بہت اہم اور بڑی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عاقب جاوید نے میرے رن ریٹ کے حوالے سے کہا وہ نہیں سنا لیکن انہیں خیال کرنا چاہیے وہ بھی کبھی کرکٹر رہے ہیں۔میری اور رضوان کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ میچ کو آگے لے کر جائیں، میرا سٹرائیک ریٹ اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے، عاقب جاوید کو لگتا ہے کہ میں سلو کھیلتا ہوں، ہم لوگوں کی نہیں سنتے، باہر کی چیزیں باہر رہتی ہیں۔

قومی کپتان کا مزید کہنا تھا کہ پرسنل اٹیک نہیں ہونا چاہیے، میں پوری ٹیم کی بات کررہا ہوں، نہ ہمیں فرق پڑتا ہے کہ کون کیا کر رہا ہے؟۔ سب کی اپنی رائے ہوتی ہے، نہ ہم ان کی باتیں سنتے ہیں اور نہ ہی باہر کی باتیں اندر لیکر آتے ہیں، کرکٹر بات ضرور کریں لیکن بحیثیت کھلاڑی آپ ان سب چیزوں سے گزرے ہوتے ہیں کہ کتنا مشکل ہوتا ہے اور کتنی ذمہ داری اور دباؤ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں:پاکستانی ٹیم کے ہارنے پر افغان کیوں خوش ہوئے؟

بابر اعظم نے کہا کہ برے وقت میں اپنے اوپر یقین رکھیں، ہم نے اسی بیٹنگ سے 200 بھی کیے اور چیز بھی کیے۔ہر میچ میں صورتحال مختلف ہوتی ہے۔پچھلے 2 سال سے ہماری اوپننگ جوڑی کافی کامیاب رہی ہے، ہماری اوپننگ جوڑی سے پاکستان کو کافی فتوحات ملی ہیں، اچھا کریں یا برا، باتیں ہمیشہ ہوتی ہیں۔

Related Posts