اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اقتصادی تعاون اور علاقائی امن کے فروغ کے لیے امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد، طویل مدتی اور پائیدار تعلقات کا خواہاں ہے۔
وہ آج اسلام آباد میں امریکی نائب وزیر خارجہ WENDY SHERMAN سے گفتگو کر رہے تھے، شاہ محمود قریشی نے اس بات پر زور دیا کہ دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ مشترکہ علاقائی مقاصد کے حصول کے لیے دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ اور منظم بات چیت ضروری ہے۔
وزیر خارجہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ نیا افغان سیٹ اپ امن اور استحکام کے ساتھ ساتھ اپنے لوگوں کی بہتری کے لیے بھی کام کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ اور پاکستان دونوں افغانستان کے بارے میں مشترک خیالات رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے ساتھ مثبت مشاورت کرنی چاہیے اور اسے انسانی اور مالی وسائل فراہم کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں پائیدار معیشت کی تعمیر اور افغان عوام کی مشکلات سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی قبضے اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے علاوہ، جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے افغانستان سے امریکی اور دیگر شہریوں کے انخلا میں پاکستان کی مدد اور خطے میں امن کے لیے اس کی مسلسل کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے بلوچستان کے زلزلے میں انسانی اور مادی نقصان پر اپنے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: ملک کو درپیش تمام چیلنجز کا کامیابی کیساتھ مقابلہ کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی