لندن: وزیر خارجہ (ایف ایم) شاہ محمود قریشی نے اپنے برطانوی ہم منصب لز ٹیرس کو دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا ہے۔ دستاویزات میں بھارتی افواج کے تین ہزار سے زائد جنگی جرائم کے ٹھوس اور ناقابل تردید شواہد شامل ہیں۔
یہ ڈوزیئر آج لندن میں ایک اجلاس کے دوران برطانوی سیکرٹری خارجہ کے حوالے کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے برطانوی ہم منصب کو بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ برطانیہ معصوم کشمیریوں کو بھارتی جبر سے آزاد کرانے اور انہیں ان کے حق خود ارادیت کے حصول کے لیے موثر کردار ادا کرے گا۔
افغان صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح افغانستان کو انسانی بحران سے بچانا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ماضی کی غلطیوں سے افغانستان کو سیکھنے کا موقع فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو افغانستان کے لیے انسانی اور معاشی مدد کو یقینی بنانا چاہیے۔
گزشتہ ہفتے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ساتھ وسیع تر مذاکرات کیے جن میں افغانستان کی ابھرتی ہوئی صورتحال اور مسئلہ کشمیر پر توجہ دی گئی تھی۔
یہ ملاقات نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کے سربراہ کو غیرقانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ متنازعہ علاقے میں اٹھائے گئے یکطرفہ بھارتی اقدامات علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
ایف ایم قریشی نے سیکریٹری جنرل کو ایک جامع ڈوزیئر پیش کیا تھا جس میں انسانی حقوق کی سنگین ، منظم اور وسیع پیمانے پر خلاف ورزیوں ، جنگی جرائم ، انسانیت کے خلاف جرائم اور بھارتی قابض افواج کی جانب سے کشمیریوں کی نسل کشی کی تفصیلات درج تھی۔
یہ بھی پڑھیں : حکومت کے علاوہ چاند دیکھنے کا اعلان کوئی نہیں کرسکتا، فواد چوہدری