سان فرانسسکو: ایک کروڑ سے زیادہ افراد کی جانب سے ٹوئٹر کے سی ای او کے عہدے کو چھوڑنے کے لیے ووٹ دیے جانے کے بعدایلون مسک نے پالیسی میں تبدیلی کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف بلیو ٹک والے اکاؤنٹس کو ووٹ ڈالنے کی اجازت ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر پول پر لوگوں سے پوچھا تھا کہ کیا انہیں بطور چیف ایگزیکٹیو عہدے سے سبکدوش ہو جانا چاہیے، جس پر 57.5 فیصد صارفین نے کہا ’جی ہاں‘۔اس پول کے بعد ایلون مسک نے براہ راست کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ٹوئٹر قواعد میں تبدیلی کر رہا ہے، لہٰذا کمپنی پالیسی کے مطابق سبسکرپشن کی ادائیگی کرنے والے ہی ووٹ ڈال سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ارب پتی بزنس مین نے پول شروع کرتے وقت کہا تھا کہ وہ نتیجے پر عمل کریں گے، اگر وہ چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑ دیتے ہیں، تب بھی وہ ٹوئٹر کے مالک رہیں گے۔
ٹوئٹر کے سابق نائب صدر بروس ڈائزلی نے کسی ممکنہ تبدیلی کے حوالے سے فٹ بال منیجر کو بتایا کہ چیئرمین اب بھی موجود ہے اور ایلون مسک کی آواز ہمیشہ کمرے کے پیچھے برقرار رہے گی۔
Good point. Twitter will make that change.
— Elon Musk (@elonmusk) December 19, 2022
ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ صرف بلیو ٹک والے صارفین پالیسی سے متعلق پولز میں ووٹ ڈال سکتے ہیں، اس کے ردعمل میں کہا گیا کہ دراصل اس کی کامیابی میں ذاتی مفاد ہے، جس کے جواب میں ایلون مسک نے کہا کہ اچھا نکتہ ہے، ٹوئٹر یہ تبدیلی کرے گا۔
یوٹیوب نے اپنی ایپ کو بہتر بناتے ہوئے ایک اور سہولت پیش کردی
خیال رہے کہ ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے گزشتہ ماہ 7 نومبر کو ماہانہ 8 ڈالر فیس کے عوض ٹوئٹر بلیو نامی سروس کا آغاز کیا تھا، جسے بند کر دیا گیا تھا، تاہم گزشتہ ہفتے دوسری بار اسے شروع کیا گیا ہے، جس کے تحت عام صارفین کے لیے ماہانہ 8 جب کہ ایپل ڈیوائسز کے صارفین کے لیے ماہانہ 11 ڈالر فیس مقرر کی گئی ہے۔
پہلے بلیو ٹک کو ہائی پروفائل اکاؤنٹس کے لیے تصدیقی ٹول کے طور پر مستند ہونے کے بیج کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا اور یہ مفت تھا۔
ایلون مسک نے بطور چیف ایگزیکٹیو اپنے مستقبل کے بارے میں پولز کا آغاز کیا تھا، ایک کروڑ 75 لاکھ صارفین نے ووٹ دیتے ہوئے انہیں عہدہ چھوڑنے کا کہا ہے۔