ای سی سی نے کورونا ویکسین کیلئے 19کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دے دی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ای سی سی نے کورونا ویکسین کیلئے 19کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دے دی
ای سی سی نے کورونا ویکسین کیلئے 19کروڑ ڈالر جاری کرنے کی منظوری دے دی

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے کورونا ویکسین کی خریداری کیلئے این ڈی ایم اے کو 19 کروڑ ڈالر کی تکنیکی ضمنی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں وزیر برائے اقتصادی امور عمر ایوب خان کی صدارت میں ہوا۔ پی ایس ڈی پی کے تحت صوبہ سندھ کی ترقیاتی اسکیموں پر عملدرآمد کے لیے وزارت توانائی کے حق میں 3کروڑ کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 8 روپے فی لٹر سے زائد کا اضافہ

یوٹیلیٹی اسٹورز نے گھی،کوکنگ آئل مہنگا کرنے کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیا

ملک بھر میں مہنگائی کا طوفان، چینی کی قیمت 150 روپے کلو سے زائد ہو گئی

پاکستان ایمرجنسی ہیلپ لائن کے ضمن میں داخلہ ڈویژن کو 30 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ منظور ہوئی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتِ صنعت و پیداوار کی طرف سے ستمبر 2018 سے نومبر 2019 تک ایس این جی پی ایل نیٹ ورک پر پلانٹ آپریشن کے سرچارج کی سمری پر بھی غور کیا۔

وزارت قومی خوراک و سلامتی نے گندم اور چینی کی درآمد کے لیے ٹی سی پی کی جانب سے پیش کیے گئے ٹینڈرز کو قبول کرنے کیلئے تشکیل دی گئی کمیٹی کی چیئرمین شپ میں ردوبدل کے لیے ایک سمری پیش کی۔ ای سی سی نے سفارش کی کہ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ کمیٹی کی سربراہی کر سکتے ہیں۔

ای سی سی اجلاس میں وزارت تجارت نے پاکستان میں برآمدات میں اضافے کے لیے اسٹریٹجک ٹریڈ پالیسی فریم ورک  25-2020پیش کیا۔ ایس ٹی پی ایف کا مقصد تمام ویلیو چینز پر اثر انداز ہونیوالی مداخلت کے فریم ورک کے ذریعے پاکستان کی برآمدی مسابقت کو بڑھانا ہے۔

ایس ٹی پی ایف کا مقصد پاکستانی کاروباری اداروں کی مصنوعات اور خدمات کی پیداوار، تقسیم اور فروخت کرنے کی صلاحیت کو بڑھانا ہے جیسا کہ حریفوں کی طرف سے کیا جاتا ہے۔ ای سی سی نے ایس ٹی پی ایف پر ہدایت دی کہ بجٹ اور دیگر متعلقہ تفصیلات سے علیحدہ نمٹا جائیگا۔

ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات پر اقتصادی رابطہ کمیٹی نے موجودہ صورتحال میں  گندم کی درآمد کے لیے نئے ٹینڈر کا اجراء منسوخ کردیا۔ حالیہ بحران کے تناظر میں ورلڈ فوڈ پروگرام کی حکمت عملی کے تحت افغانستان کو گندم کے آٹے کی برآمد کی اجازت دینے پر بھی غور کیا گیا۔ 

Related Posts