کراچی:قائد حزب اختلاف سندھ حلیم عادل شیخ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سندھ میں سویلین ڈکٹیٹر شپ قائم کر کے جمہوری اقدار اور روایات کو پامال کیا جارہا ہے۔
اسمبلی فلور پر اپوزیشن کی آواز کو دبایا جاتا ہے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی آواز کو دبا کر یک طرفہ کارروائی چلائی جارہی ہے جمہوریت کے جھوٹے دعویدار اپنے مقاصد کے حصول کے لئے اسمبلی کا تقدس پامال کر رہے ہیں۔
گزشتہ کئی مہینوں سے قائد حزب اختلاف کو اسمبلی فلور پر بات کرنے کا موقعہ نہیں دیا جارہا ہے جبکہ اپوزیشن کی طرف سے پیش کی جانی والی قراردادوں، تحاریک التوا، سمیت دیگر عوام کی آواز کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا پیپلزپارٹی ایک طرف قومی اسمبلی میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی حزب اختلاف کو دینے کی بات کرتی تو دوسری جانب سندھ اسمبلی میں اپنے ہی طے کردہ اصول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سربراہی تو دور حزب اختلاف کے کسی رکن کو بھی اس کمیٹی کا حصہ نہیں بنایا گیا جس کا مقصد اپنی کی ہوئی بدعوانیوں کی پردہ پوشی نظر آتا ہے۔
انہوں نے کہا جموری طریقہ کے مطابق تمام اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں پارلیمنٹ میں موجود تمام پارٹیوں کو ان کے تناسب کے حساب سے نمائندگی دینا لازم ہے لیکن سندھ میں ان روایات کو بھی نظر انداز کیا گیا ہے اور سندھ اسمبلی قائمہ کمیٹیوں میں اپوزیشن کو رکنیت سے محروم رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: محکمہ داخلہ سندھ کے ملازمین کا اسلحہ لائسنس کمیشن پر فروخت کرنے کا انکشاف