لندن: پاکستان کی وفاقی حکومت کا مہنگائی میں بین الاقوامی سطح پر اضافے سے متعلق دعویٰ سچ نکلا، عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت 3 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق برینٹ خام تیل کی قیمت 85 ڈالر فی بیرل تک جا پہنچی جو اکتوبر 2018 کے بعد سے سب سے زیادہ قیمت قرار دی جارہی ہے۔ امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت میں بھی 1فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔
وزیراعظم کی چینی کے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کی ہدایت
عوام کیلئے بری خبر، گھی کی فی کلو قیمت میں 109روپے کا اضافہ
امریکی خام تیل ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت 82 ڈالر فی بیرل کی سطح پر آگئی۔ بین الاقوامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن میں نرمی سے خام تیل کی طلب بڑھ رہی ہے۔ تیل کی فراہمی متاثر ہونے کے خدشے سے قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
قبل ازیں خیال یہ تھا کہ الیکٹرک گاڑیوں کی آمد سے پٹرولیم مصنوعات کی مانگ کم ہوگی تاہم بجلی کی پیداکار کمپنیوں نے بھی کوئلے اور گیس کی بجائے تیل اور ڈیزل استعمال کرنا شروع کردیا جس کے باعث خام تیل کی طلب میں اضافہ نوٹ کیا جارہا ہے۔
خیال رہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت میں اضافے سے قبل پاکستان میں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 10 روپے فی لٹر تک اضافہ کرنے کی سفارش کی۔
رواں ماہ دوسری بار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا خدشہ سر اٹھانے لگا۔ باوثوق ذرائع کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات10 روپے فی لٹر تک مہنگی کرنے کی تجاویز پیش کیں۔
مزید پڑھیں: اوگرا کی پیٹرولیم مصنوعات 10روپے فی لٹر تک مہنگی کرنے کی سفارش