راولپنڈی کے علاقے غوثیہ محلہ کے رہائشی ٹرانسجینڈر عدنان عرف نینا کو زیازتی کے بعد قتل کیے جانے کے خلاف ٹرانس جینڈر کمیونٹی نے تھانہ ایئر پورٹ کی حدود میں احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔
ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرانس جینڈر کمیونٹی کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھی کے پہلے زیادتی کی پھر اس سے پیسے چھین کر بے دردی سے قتل کردیا ہے۔
احتجاج میں شامل ٹرانسجینڈر کمیونٹی کا کہنا تھا کہ ہمارے اب تک تقریبا 70 سے زائد ٹرانس جینڈرز کو قتل کیا جا چکا ہے۔ پولیس جان بوجھ کر قاتلوں کو چھوڑ دیتی ہے یا پھر قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے۔ گزشتہ دنوں بھی ہماری ایک ساتھی کو قتل کردیا گیا تھا مگر پولیس نے پیسے لے کر چھوڑ قاتل کو چھوڑ دیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ دو روز پہلے کا واقعہ ہے کہ ہمارا ایک ٹیکسلا واہ کینٹ سے تعلق رکھنے والا ٹرانس جینڈر رات کو پروگرام کرکے واپس آرہا تھا تو اس کو پولیس والوں نے روکا اس کے پاس تین لاکھ روپے تھے اور دیگر جو رقم اس کے پاس موجود تھی وہ ساڑھے چھ لاکھ تھی ۔ پولیس نے وہ رقم چھین لی اور ٹرانس جینڈر کو تھانے میں بند کردیا تھا۔
ایم ایم نیوز کو تھانے کے اندر کی تفصیلات بتاتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تھانہ کا عملہ ہر رات کو اس کے ساتھ زیادتی کرتا تھا۔ اور اس کو دھمکیاں دی جاتی تھی اگر میڈیا تک بات گئی تو تمہیں جعلی مقابلے میں پار کردیں گے۔ ان کا کہناتھا ہماری کمیونٹی کے ساتھ اس طرح کے واقعات ہوتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وزیراعظم عمران خان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیا اس ملک پاکستان میں ٹرانسجینڈر نہیں رہ سکتے۔ ٹرانس جینڈرز کو قانونی تحفظ دینے کے لیے جو بل پاس کیا تھا وہ بل کہاں ہے اگر اس پر عمل درآمد نہیں ہونا تھا تو پھر وہ بل پاس ہی کیوں پاس کیا گیا تھا ۔ ہم آئے دن اپنے ٹرانس جینڈرز کی لاشیں اٹھا کر تھک چکے ہیں خدارا کچھ خوف کریں اور پولیس کو واضح احکامات جاری کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ قاتلوں کو گرفتار کرکے قرار واقعی سزائیں دی جائیں اور ٹیکسلا میں جو واقعہ ٹرانس جینڈر کے ساتھ پیش آیا ہے اس پر بھی فوری ایکشن لیتے ہوئے ان تمام اہلکاروں کے میڈیکل ٹیسٹ کرائے جائیں اور ان کو نوکریوں سے فارغ کر کے قرار واقعی سزا دی جائے جنہوں نے ٹرانس جینڈر کے ساتھ بدفعلی بھی کی اور اس کی نقدی بھی چھین لی اور اس کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات بھی کرتے رہے جو کہ قابل مذمت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : مسلح افواج کو ایک جگہ جمع کرنا میری اولین ترجیح ہے، افغان صدر اشرف غنی