کراچی: سندھ میں کورونا کے باعث اسکول بند کردئیے گئے جبکہ وفاق اور نجی اسکولز صوبائی حکومت کے فیصلے کے خلاف ایک ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر میں اسکول کھولنے کا معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔ معاملے پر سندھ حکومت اور پرائیویٹ اسکول مالکان آمنے سامنے آ گئے۔
صوبائی حکومت نے اسکول تاحکمِ ثانی بند رکھنے کا اعلان کیا ہے جبکہ وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو این سی او سی کے مشورے پر چلنا چاہئے۔
وفاقی وزیرِ تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اسکول کھلے رہیں جبکہ کورونا کے باعث پہلے ہی تعلیم کا بہت نقصان ہوچکا ہے۔
سندھ حکومت کے بیان کے مطابق صوبے میں کورونا کیسز کی شرح زیادہ ہے۔اسکول کھولنے سے کورونا کیسز میں تیزی سے اضافے کا خدشہ ہے۔
گزشتہ روز وزیرِ تعلیم سندھ سردار شاہ نے کہا کہ اسکول تاحکمِ ثانی بند رکھنے کا مطلب انہیں ایک سال بعد کھولنا نہیں ہے۔ نجی اسکول انتظامیہ سے پیر کو بات کریں گے۔
وزیرِ تعلیم سندھ نے کہا کہ اسکول بند رکھنے کا فیصلیہ ویکسینیشن مکمل نہ ہونے کے باعث کیا گیا۔ جن اسکولوں نے ویکسینیشن کرا لی، وہ 30 اگست سے کھول دئیے جائینگے۔
قبل ازیں آل سدھ پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن نے سندھ حکومت کے فیصلے کے خلاف آج 23 اگست سے بچوں کو سڑکوں پر پڑھانے کا اعلان کیا۔
سید طارق شاہ کی زیر صدارت پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیر سے اسکولز کھولنے کا مطالبہ سامنے آیا۔ شرکائے اجلاس نے سڑکوں پر تعلیم دینے کے فیصلے پراتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں شہید ہونے والے کیپٹن کاشف کی نمازِ جنازہ ادا