برطانوی پاکستانی خاتون مہم جو شائستہ گوہر ہاؤس آف لارڈز میں مقرر

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

برطانوی پاکستانی خاتون مہم جو شائستہ گوہر ہاؤس آف لارڈز میں مقرر
برطانوی پاکستانی خاتون مہم جو شائستہ گوہر ہاؤس آف لارڈز میں مقرر

لندن: برطانوی پاکستانی خواتین کے حقوق کی ایک سرکردہ کارکن شائستہ گوہر کو وزیراعظم بورس جانسن اور ملکہ نے ہاؤس آف لارڈز میں غیر جماعتی سیاسی ہم مرتبہ کے طور پر مقرر کیا ہے۔

شائستہ گوہر نے ہاؤس آف لارڈز کی جانب سے ملنے والے اس مرتبے کا خیر مقدم کیا اور اسے اپنے لئے بہت بڑا اعزاز قرار دیا۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق شائستہ گوہر کراس بینچز پر بیٹھیں گی اور کسی پارٹی کا حصہ نہیں ہوں گی۔

میڈیا رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ شائستہ گوہر کو لارڈز کا رکن بنانے کی سفارش انڈیپینڈنٹ ہاؤس آف لارڈز اپوائنمنٹ کمیشن نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی کوہ پیما اسد علی کا کارنامہ، شمالی امریکا کی بلند ترین چوٹی سر کرلی

جس کے بعد شائستہ گوہر کو بیرونس بنانے کی منظوری ملکہ برطانیہ اور وزیراعظم بورس جانسن نے دی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق شائستہ گوہر کو ہاؤس آف لارڈز میں باضابطہ متعارف کرایا جائے گا۔

شائستہ گوہر چیرٹی مسلم ویمنز نیٹ ورک یوکے کی سربراہ بھی ہیں اور انہوں نے 16، 17 برس کے جبری شادیوں کے متاثرین کی برطانیہ واپسی کی فیس 2017 میں ختم کرائی تھی۔

مسلم ویمن نیٹ ورک برطانیہ کی سی ای او شائستہ گوہر نے مسلمان خواتین کے حقوق کے لیے بے خوفی سے مہم چلاتے ہوئے اور انتہا پسندی اور بنیاد پرستی کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے اپنا نام روشن کیا۔

شائستہ گوہر کے والدین کا اصل تعلق دولتلہ، تحصیل گوجرخان ضلع راولپنڈی سے ہے۔ وہ 1960 کی دہائی کے اوائل میں برطانیہ چلے گئے۔

Related Posts