سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ، عدالت نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو سزائے موت سنا دی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سانحہ بلدیہ کیس کا 8 سال بعد فیصلہ، عدالت نے 2 مرکزی ملزمان کو سزائے موت سنا دی

سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ قومی سانحے کے 8 سال بعد سامنے آگیا، عدالت نے 2 ملزمان رحمان بھولا اور زبیر عرف چریا کو سزائے موت سنا دی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ آج سنایا گیا۔ معزز جج نے رحمان بھولا اور زبیر چریا کو پھانسی کی سزا سناتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ  کے رہنما رؤف صدیقی کو ثبوت نہ ہونے کی وجہ سے بری کردیا۔

سندھ سابق صوبائی وزیر رؤف صدیقی کے علاوہ جن ملزمان کو بری کیا گیا ہے، ان میں ادیب خانم، عبدالستار اور علی حسن قادری شامل ہیں جبکہ 4 دیگر نامزد ملزمان کو سانحہ بلدیہ کے دوران سہولت کاری کے الزام میں سزا سنادی گئی۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت نے سہولت کاری کے الزام میں علی محمد، فضل، ارشد محمود اور شاہ رُخ کو عمر قید کی سزا سنائی۔ بلدیہ فیکٹری کیس کی عدالتی کارروائی 3 سال 7 ماہ بعد مکمل ہوئی جس کا فیصلہ آج سنایا گیا ہے۔ 

قبل ازیں انسدادِ دہشت گردی نے 2 ستمبر کو سانحہ بلدیہ کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا جبکہ فیکٹری میں آگ سن 2012ء میں ستمبر کے دوران ہی لگائی گئی۔ آتشزدگی کے نتیجے میں 250 سے زائد افراد زندہ جل گئے جو ملکی تاریخ کا بد ترین سانحہ کہلایا۔

یاد رہے کہ آج سے ٹھیک 8 سال قبل 11 ستمبر کے روز ظلم و ستم کی وہ داستان لکھی گئی جسے پڑھ کر انسانیت کی روح تک کانپ اٹھی۔ 259 افراد کو بلدیہ ٹاؤن کی گارمنٹس فیکٹری میں زندہ جلا دیا گیا جن کے لواحقین آج بھی انصاف کے منتظر ہیں۔

کراچی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت میں 17 ستمبر کو بلدیہ فیکٹری کیس کی سماعت ہوئی جبکہ سانحے کے دوران ایک گھر سے 50 جنازے بیک وقت اُٹھے۔ یہ ملکی تاریخ کا عظیم سانحہ تھا۔ 

مزید پڑھیں:  زندہ جلائے جانے والے افراد کے لواحقین انصاف کے منتظر

Related Posts