ٹورنٹو: بھارتی سکھوں کی علیحدگی پسند تحریک خالصتان کے حامی گروپ سکھ فارجسٹس کو سکھوں کے علیحدہ وطن خالصتان کے مقدمے کے پہلے مرحلے میں فتح حاصل ہوئی جس سے پاکستان پر سکھ برادری کی خالصتان ریفرنڈم مہم کی پشت پناہی کا الزام جھوٹا ثابت ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سی بی سی (کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن) کے سینئر صحافی ٹیلی میلوسکی کی رپورٹ خالصتان اے پراجیکٹ آف پاکستان کے نام سے شائع ہوئی تھی جس میں الزام لگایا گیا کہ پاکستان نے سکھ برادری کی علیحدگی پسند تحریک خالصتان کی پشت پناہی کی ہے بلکہ یہ مہم خالصتاً پاکستان نے ہی شروع کی تھی تاہم الزام بے بنیاد نکلا۔
مودی کے دور میں بھارت سے اٹھتے ہوئے خالصتان کے شعلے
بھارت میں کسانوں پر مظالم سے کیا واقعی خالصتان تحریک کو طاقت ملے گی ؟
واضح رہے کہ سکھ فار جسٹس بھارت سے علیحدگی ضرور چاہتی ہے تاہم بعض معاملات میں علیحدگی پسندوں نے پاکستان کی سرکاری قیادت پر شدید تنقید بھی کی۔ بھارت میں سکھ فار جسٹس پر 2 سال قبل سے پابندی عائد ہے جسے کالعدم اور غدارِ وطن تحریک قرار دیا جاتا ہے کیونکہ یہ سکھوں کیلئے الگ وطن کا مطالبہ کرتی ہے جو مودی حکومت کو تسلیم نہیں۔
میکڈانلڈ لارئیر انسٹیٹیوٹ نے پاکستان مخالف رپورٹ شائع کی جس میں سکھ فار جسٹس پر الزام لگایا گیا کہ خالصتان ریفرنڈم کا پراجیکٹ پاکستان کی حمایت پر مبنی ہے جس کے پیچھے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا ہاتھ ہے، سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں پر پاکستان سے یکجہتی کا الزام بھی عائد کیا گیا۔ 24 صفحات پر مبنی رپورٹ بھارتی میڈیا میں اچھالی گئی۔
بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے خالصتان ریفرنڈم کی حمایت اور پشت پناہی کرکے بھارت کو تقسیم کرنے کی کوشش کی۔ سکھ برادری تو بھارت میں ہی رہنا چاہتی ہے۔ بھارتی اوور سیز مشنز نے بھی رپورٹ کے مندرجات سامنے لا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جبکہ کینیڈین عدالت کا فیصلہ ریفرنڈم مہم کے آغاز سے کچھ روز قبل منظرِ عام پر آیا۔
کینیڈین عدالت کے فیصلے کے تحت پاکستان پر علیحدگی پسند سکھ برادری کی حمایت کا الزام جھوٹا ثابت ہوا۔ کینیڈا سپریم کورٹ کے جج جسٹس ولیم بلیک نے مقدمہ آگے بڑھانے اور ایم ایل آئی اور ٹیری کو سکھ فار جسٹس کی قانونی فیس ادا کرنے کا حکم جاری کیا۔ عدالتی فیصلے کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ اگر فریقین تصفیے پر نہ پہنچے تو مقدمہ آگے بڑھایا جاسکے گا۔
عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران رپورٹ شائع کرنے والے ٹیری میلوسکی نے اعتراف کیا کہ پاکستان اور سکھ دونوں ہی بھارت کے مخالف رہے تاہم پاکستان سکھوں پر مکمل طور پر اثر انداز نہیں ہوا جبکہ برطانیہ کے شہر لندن میں خالصتان کے قیام کیلئے ریفرنڈم 31 اکتوبر کو ہوا۔ پہلے مرحلے میں 30 ہزار سے زائد سکھوں نے ووٹ حصہ لیا۔