طالبان کی پیش قدمی جاری، 300سے زائد افغان مہاجرین تاجکستان پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

طالبان کی پیش قدمی جاری، 300سے زائد افغان مہاجرین تاجکستان پہنچ گئے
طالبان کی پیش قدمی جاری، 300سے زائد افغان مہاجرین تاجکستان پہنچ گئے

کابل: افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے جبکہ گزشتہ 2 روز کے دوران 300 سے زائد افغان مہاجرین وسط ایشیائی ملک تاجکستان میں داخل ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کا ہمسایہ ملک افغانستان شدید خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے، افغان حکومت اور طالبان کے مابین وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں۔ تاجکستان کے سرحدی محافظین کا گزشتہ روز کہنا تھا کہ مہاجرین نے اپنی جانیں بچانے کیلئے سرحد پار کی۔

تاجک حکام کے مطابق سرحدی گزرگاہ عبور کرتے ہوئے 2 بچے جاں بحق ہوگئے۔ حالیہ دنوں میں افغان طالبان غیر ملکی افواج کے انخلاء کے دوران ملک کے بڑے حصے پر قابض ہوچکے ہیں۔ جون میں طالبان نے تاجکستان سے منسلک سرحدی علاقہ بھی فتح کرلیا۔

گزشتہ روز طالبان نے پاکستان کے ساتھ سرحدی علاقے کو فتح کرنے کا دعویٰ کیا تاہم افغان حکومت کا کہنا تھا کہ ہم نے جنگجو گروہ طالبان کے حملے کو پسپا کردیا ہے اور حکومتی دستے سرحد پر قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ تاجک حکام کے بیان کے مطابق مہاجرین میں 64 افغان لڑکے اور 113لڑکیاں شامل ہیں۔

افغان مہاجرین صوبہ بدخشاں سے اپنے ساتھ مویشیوں کے ریوڑ لے کر تاجکستان پہنچے۔ تاجکستان کی سرحدی سیکیورٹی فورسز نے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر افغان مہاجرین کو اپنے ملک میں داخلے کی اجازت دی۔ مہاجرین کو تاجکستان کے مشرق میں پہاڑی خطے مرغاب میں پناہ دے دی گئی۔

اسی دوران تاجکستان جانے والے افغان شہریوں کے قبضے سے ساڑھے 3 کلو گرام سے زائد منشیات ضبط کی گئیں۔ مہاجرین 300یاک، 3 اونٹ اور 30 گھوڑے لے کر تاجکستان پہنچے۔ تاجک سیکیورٹی فورسز کے مطابق افغان تاجک سرحد پر صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے۔

خیال رہے کہ طالبان کی حالیہ پیش قدمی کے نتیجے میں ہزاروں مقامی باشندے بے گھر ہو گئے۔ طالبان نے اپنے طور طریقے بدلنے کا کہہ رکھا ہے مگر طالبان پر ماضی کی طرح سخت طرز عمل اور کارروائیوں کا الزام عائد کیا جاتا ہے۔

گزشتہ روز کی میڈیا رپورٹس کے مطابق 11 یا 12 سالہ سکینہ کے گاؤں پر حال ہی میں طالبان نے قبضہ کیا  اور اسکول کو نذر آتش کر دیا، سکینہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ پیدل 10 دنوں کی مسافت طے کر کے پناہ گاہ تک پہنچی۔

مزار شریف کے نواح میں ایک عارضی کیمپ واقع ہے، جس میں ان دنوں 50 خاندانوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ سکینہ کا خاندان بھی ان میں سے ایک ہے۔طالبان کی حالیہ چڑھائی کے باعث افغان شہریوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا۔

مزید پڑھیں: طالبان کی پیش قدمی، ہزاروں افغان اپنے ہی ملک میں بے گھر

Related Posts