سری نگر: مقبوضہ جموں و کشمیر سمیت دنیا بھر میں رہنے والے کشمیری نوجوان حریت رہنما برہان وانی کا پانچواں یومِ شہادت آج منا رہے ہیں۔بھارتی فوج نے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ پولیس نے حریت رہنما مشتاق الاسلام کو گرفتار کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 8 جولائی 2016 کے روز بھارتی فوج نے کشمیر کے نوجوان حریت رہنما برہان مظفر وانی اور ان کے 2 ساتھیوں کو ظلم و بربریت کا نشانہ بناتے ہوئے شہید کردیا تھا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں برہان وانی کی پانچویں برسی کے موقعے پر آج مکمل ہڑتال ہے جس کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کی طرف سے دی گئی۔ کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔
بھارتی فوج مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔ کشمیر کے تمام شہروں اور قصبوں میں بھی احتجاجی ریلیوں اور مظاہروں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
کشمیر کے 2 اضلاع میں بھارتی فوج نے ظلم و بربریت کا بازار گرم رکھتے ہوئے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران 4 نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔ جمعرات کے روز یہ شہادتیں پلواما اور کلگام کے علاقوں میں ہوئیں۔
پولیس چیف، مقبوضہ کشمیر وجے کمار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ 4 کشمیریوں کو گزشتہ 12 گھنٹوں کے دوران دو مختلف مقابلوں کے دوران جنوبی کشمیر کے علاقے میں شہید کیا گیا۔
کے ایم ایس (کشمیر میڈیا سروس) کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے علاقے سری نگر سے پولیس نے حریت رہنما مشتاق الاسلام کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس نے سری نگر کے علاقے بٹامالو میں مشتاق الاسلام کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا اور انہیں ایس ٹی ایف کے تفتیشی مرکز لے جایا گیا ہے۔
حریت رہنما مشتاق الاسلام کے اہلِ خانہ نے ان کی گرفتاری پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کو بھارت کو ایسے اقدامات سے روکنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیریوں کے ہفتۂ شہداء کا آغاز