مسجد اقصیٰ پر صہیونی جارحیت، شدت پسند یہودیوں نے مقدس مقام پر دھاوا بول دیا

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فسلطینی میڈیا)

قابض اسرائیلی ریاست کے سابق رکن کنیست اور مشہور شدت پسند رہنما یہودا غلیک کی قیادت میں 134 صہیونی آبادکاروں نے مسجد اقصیٰ پر وحشیانہ حملہ کیا، جس نے عالمی برادری کو ایک بار پھر فلسطینی عوام کے مذہبی اور انسانی حقوق کی پامالی کی یاد دہانی کرائی ہے۔

القدس گورنری کی رپورٹ کے مطابق، درجنوں صہیونیوں نے باب المغاربہ کے راستے مسجد اقصیٰ کے مقدس احاطے میں قدم رکھا اور کھلے عام تلمودی رسومات ادا کیں۔ ان میں سے کچھ نے “سجود ملحمی” جیسی اشتعال انگیز حرکتوں میں بھی حصہ لیا، جو نہ صرف مقدس مقام کی بے حرمتی ہے بلکہ مسلمانوں کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچانے کی گھناونی کوشش ہے۔

یہ تمام کارروائی انتہائی سخت سکیورٹی حصار کے اندر انجام دی گئی، جہاں قابض اسرائیلی فوجیوں نے ان دہشت گرد صہیونیوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا اور فلسطینیوں کی مقدس جگہ پر ان کی توہین اور قبضے کے عمل کو بلا روک ٹوک جاری رکھا۔

گزشتہ شام قابض فورسز نے پرانے شہر کے اہم داخلی راستے باب حطہ اور سلسلہ کو کچھ دیر کے لیے کھولا، مگر صرف 65 سال سے زائد عمر کے بزرگوں کو مسجد میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ عشاء کی نماز کے فوراً بعد مسجد کو زبردستی خالی کرایا گیا اور تمام داخلی دروازے بند کر دیے گئے۔ آج صبح دوبارہ ان دو دروازوں کو کھولا گیا ہے۔

قابض اسرائیلی حکام نے گزشتہ جمعہ سے مسجد اقصیٰ کو مکمل طور پر بند کر رکھا تھا، جس کی وجہ سے نمازیوں کو عبادت سے محروم رکھا گیا۔ یہ اقدام مذہبی آزادیوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور فلسطینیوں کی روحانی و ثقافتی شناخت کو مٹانے کی جان بوجھ کر کی جانے والی کوشش ہے۔

اس دوران، قابض فورسز نے پرانے شہر اور مسجد اقصیٰ کے گرد و نواح میں سخت کریک ڈاؤن کیا، فلسطینیوں کو راستے میں روکا، تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کی روزمرہ زندگی کو اجیرن کر دیا۔ اس جارحانہ رویے نے نہ صرف فلسطینیوں کی زندگی کو مشکل بنا دیا بلکہ بین الاقوامی قوانین اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی بھی کی گئی ہے۔

Related Posts