کراچی میں خالی جیب کے باعث ڈاکوؤں کے ہاتھوں نوجوان قتل

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Young man killed by muggers over ‘empty pockets’ in Karachi
نئے سال کے دوسرے دن کراچی کے بھینس کالونی میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں 20 سالہ نوجوان کو ڈاکوؤں نے لوٹ مار میں ناکامی پر گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت اطہر کے نام سے ہوئی ہے، جسے ڈاکوؤں نے گولی مار دی، اور وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی جاں بحق ہو گیا۔
اطہر کے رشتہ داروں نے بتایا کہ وہ سکھر کا رہائشی تھا اور بھینس کالونی میں ایک ڈیری فارم کا مالک تھا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اس کی شادی کو ابھی صرف ایک سال ہوا تھا۔
جناح اسپتال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اطہر کے ماموں شاکر نے واقعے کی تفصیلات بتائیں۔
انہوں نے کہا کہ اطہر اور اس کا ساتھی نجیب موٹرسائیکل پر بھینس کالونی کی گلی نمبر 10 کے قریب جا رہے تھے، جب دو نامعلوم افراد نے، جو ایک اور موٹرسائیکل پر سوار تھے، انہیں روک لیا۔
حملہ آوروں نے دونوں افراد کی تلاشی لی، لیکن جب انہیں کچھ نہ ملا تو انہوں نے اطہر کے سینے میں گولی مار دی اور موقع سے فرار ہو گئے۔
سال 2024 میں کراچی میں 106 افراد ڈاکوؤں کے حملوں کا شکار ہوئے۔
جنوری میں 12 افراد قتل ہوئے
فروری میں ڈاکوؤں نے مزید 20 افراد کی جان لی۔
مارچ میں 17 افراد قتل ہوئے، جن میں میجر شیخ سعد بھی شامل تھے۔
اپریل میں لوٹ مار کی کوشش کے دوران 19 افراد ہلاک ہوئے۔
مئی، جون اور جولائی میں 15 افراد ڈاکوؤں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔
اگست میں مزید 5 شہری جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
ستمبر میں 2 پولیس اہلکار اور 8 شہری قتل ہوئے۔
اکتوبر میں 5 افراد ہلاک ہوئے، جن میں ایک پولیس اہلکار بھی شامل تھا۔
نومبر میں 3 افراد قتل ہوئے، جن میں ایک سابق سیکورٹی افسر بھی شامل تھا۔
دسمبر میں 4 شہریوں کو ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی مزاحمت پر قتل کر دیا۔
یہ واقعات کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم اور شہریوں کی غیر محفوظ زندگی کو نمایاں کرتے ہیں، جنہیں فوری توجہ اور بہتر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

Related Posts