افغانستان کے معاشی حالات پر ورلڈ بینک نے رپورٹ جاری کی ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق افغان کرنسی دیگر کرنسیوں کے مقابلے میں مستحکم ہوئی ہے اور افغانستان میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مہنگائی 9 فیصد سے زائد کم ہوئی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغانستان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 12 فیصد کمی دیکھی گئی اور مہنگائی میں کمی کی وجہ طلب میں کمی، رسد میں اضافہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
میوزک بجانے پر طالبان حکام نے 6 افغان شہری گرفتار کرلیے
ورلڈ بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان میں مہنگائی میں کمی کی دوسری وجہ کرنسی ایکسچینج ریٹ مستحکم ہونا ہے، افغان کرنسی ڈالر کے مقابلے میں پچھلے سال کی نسبت مزید مستحکم ہوئی ہے۔
ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق افغان کرنسی کے استحکام کی ایک وجہ اندرون ملک خرید و فروخت میں ڈالر کے استعمال پرپابندی ہے۔
دوسری جانب افغانستان میں طالبان حکومت نے ورلڈ بینک رپورٹ کا خیر مقدم کیا اور رپورٹ کو درست حقائق پر مبنی قرار دیا۔
طالبان حکام نے کہا کہ عالمی برادری کا مثبت کردار اور پابندیوں کا خاتمہ افغانستان کی ترقی میں اہم کرداراداکریں گے، افغان منجمد اثاثوں کی بحالی افغانستان کی جامع معاشی ترقی کا سبب بنے گی۔