شیخوپورہ ،4سالہ بیٹے کے سامنے ماں سے جنسی زیادتی، حاملہ خاتون کی بھی عزت تارتار

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Christian girl abducted in Toba Tek Singh

شیخوپورہ :خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے دل دہلا دینے والے واقعات میں اضافہ، نامعلوم مسلح افراد نے شیخوپورہ کے علاقے بھکھی میں ایک ماں کو اس کے 4 سالہ بیٹے کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنادیا،حاملہ خاتون کی بھی عزت تارتارکردی۔

اطلاعات کے مطابق دو مسلح ملزمان نے شکیلہ نامی خاتون کو دو گھنٹے تک اس کے 4 سالہ بیٹے کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایاجبکہ ڈکیتی کے دوران کائنات نامی ایک اور خاتون سے زیادتی کی کوشش بھی کی گئی جو 8 ماہ کی حاملہ تھی۔ متاثرہ خاتون ملزمان سے رحم کی بھیک مانگتی رہی تاہم ملزمان رحم کرنے کے بجائے اس کے پیٹ میں گھونسے مارتے رہے۔

متاثرہ خواتین کےاہل خانہ کاکہنا ہے کہ پولیس نے صرف ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا ہے اور ایف آئی آر میں عصمت دری کی دفعات شامل نہیں کی ہیں،پولیس نے خواتین کا طبی معائنہ تک نہیں کرایا اور ہمیں ذلیل کیا جا رہا ہے ، کوئی بھی تعاون نہیں کر رہا۔

مزید پڑھیں:فیصل آباد میں پڑوسی نے معذور باپ کی 12 سالہ بیٹی کی عزت تارتار کردی

دوسری جانب سیشن کورٹ نے پیر ودھائی میں مدرسے کی طالبہ سے مبینہ زیادتی اور تشدد کے کیس میں تفتیشی افسر کو ملزم سے تفتیش سے روک دیا۔ عدالت نے ملزم مفتی شاہ نواز کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا جبکہ عدالت نے ملزم مفتی شاہ نوازکی عبوری ضمانت بھی منظور کرلی۔

عدالت نے قرار دیاکہ یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی تفتیش صرف جے آئی ٹی کرسکتی ہے۔ دوسری جانب تفتیشی ٹیم کا کہنا ہے کہ ملزم کی گرفتاری کی درخواست مسترد نہیں ہوئی عدالت نے صرف نمٹائی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز طالبہ سے زیادتی کے مرکزی ملزم مفتی شاہ نواز نے ضلعی عدالت میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی جس پر عدالت نے 30 اگست تک عبوری ضمانت منظور کی تھی۔

Related Posts