لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ وہ اگر دوبارہ اقتدار میں آئے تو سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ کے خلاف کارروائی نہیں کریں گے۔
کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد تین ماہ میں الیکشن کروانا ’غیر جانبدار‘ کے لیے بڑا امتحان ہوگا۔
عمران خان نے کہا کہ باجوہ سے جھگڑا میرا ذاتی معاملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ اقتدار میں آئے تو سابق آرمی چیف کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے باجوہ کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں لیکن بعد میں ان کے ساتھ کیا ہوا اللہ ہی جانتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاک فوج واحد ادارہ ہے جو ملک کو بحرانوں سے نکال سکتا ہے۔
سابق وزیر اعظم عمران خان نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیاں اگلے جمعہ (23 دسمبر) کو تحلیل کر دی جائیں گی۔
لاہور کے لبرٹی چوک میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے فیصلے کی حمایت کرنے پر وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی اور کے پی کے وزیراعلیٰ محمود خان کا شکریہ ادا کیا۔
اپنی تقریر کے آغاز میں عمران خان نے بتایا کہ کس طرح ان کی حکومت گرانے کی سازش کی گئی۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ ان کی حکومت کو ہٹانے کے پیچھے ایک شخص تھا۔ وہ شخص جنرل (ر) باجوہ تھے۔