مسجد کے پاس شراب پینے سے کیوں روکا؟ اوکاڑہ کے بااثر افراد کا امام پر بد ترین تشدد

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

پنجاب کے شہر اوکاڑہ کے نواحی علاقے دیپال پور میں امام مسجد زین العابدین پر مبینہ تشدد کا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے مقامی آبادی اور سوشل میڈیا پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔

ابتدائی اطلاعات کے مطابق، امام مسجد نے علاقے کے چند بااثر افراد کو مسجد کے آس پاس شراب نوشی سے منع کیا جس پر وہ افراد مشتعل ہو گئے اور امام مسجد کو رسیوں سے باندھ کر بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

واقعے کی ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر غم و غصے کی لہر دوڑ گئی، جس کے بعد ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) راشد ہدایت نے واقعے کا فوری نوٹس لیا اور ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔

متاثرہ شخص کے والد شوکت کی مدعیت میں تھانہ صدر دیپال پور میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، نامزد ملزمان میں سے ایک کو گرفتار کر لیا گیا ہے، جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

ڈی پی او راشد ہدایت کا کہنا ہے کہ کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ جو بھی قانون شکنی میں ملوث پایا گیا، اس کے خلاف سخت ترین کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔”

ان کا مزید کہنا تھا کہ تفتیش مکمل طور پر میرٹ پر کی جائے گی اور انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

Related Posts