روسی خبرایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے کہا ہے کہ غزہ میں زیرحراست آٹھ روسی نژاد اسرائیلیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔ روس نے غزہ میں یرغمال بنائے گئے افراد کی رہائی کے لیے سفارتی کوششیں شروع کر دی ہیں۔
خبر رساں اداروں نے رپورٹ کیا ہے کہ حماس ماسکو کی درخواست پر روس اسرائیل دوہری شہریت رکھنے والے ان آٹھ لوگوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہے جنہیں اسرائیل پر حملے کے دوران یرغمال بنایا گیا تھا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روس کے حماس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
#BREAKING Hamas says trying to find eight Russian-Israeli hostages to free them: Russian news agencies pic.twitter.com/K9duin2pF5
— AFP News Agency (@AFP) October 28, 2023
آر آئی اے نووستی نیوز ایجنسی کے مطابق حماس کے سینئر نمائندے موسیٰ ابو مرزوق نے بتایا کہ روس کی جانب سے وزارت خارجہ کے ذریعے ہمیں ان شہریوں کی فہرست موصول ہوئی ہے جن کے پاس دوہری شہریت ہے۔
ہم ان لوگوں کو تلاش کر رہے ہیں۔ یہ مشکل کام ہے لیکن ہم تلاش کر رہے ہیں اور جب ہم انہیں تلاش کر لیں گے تو ہم انہیں رہا کر دیں گے۔ ہم اس فہرست پر بہت توجہ دے رہے ہیں اور اس پر احتیاط سے کام کریں گے کیوں کہ ہم روس کو اپنا قریب ترین دوست سمجھتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ وہ پرامن شہری جنہیں یرغمال بنایا گیا اور جو اب غزہ میں ہیں، ہم ان کے ساتھ مہمانوں کی طرح برتاؤ کرتے ہیں۔