لڑکیوں کی تعلیم کا مخالف حسن اقبال چشتی پولیس کی گرفت میں کیوں نہ آسکا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Why Hasan Iqbal Chishti could not be arrested?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

متنازعہ عالم حسن اقبال چشتی جو اکثر کام کرنے والی خواتین کو نشانہ بناتے ہوئے کلام جاری کرتے ہیں، عوامی احتجاج اور گرفتاری کے مطالبات کے باوجودتاحال پولیس کی گرفت سے آزاد ہیں۔

حسن اقبال چشتی نے کئی کالم جاری کیے ہیں جو خواتین اور لڑکیوں کو نشانہ بناتے ہوئے تعلیم اور آزادی تک ان کی رسائی کی مذمت کرتے ہیں۔

اس ماہ کے شروع میں حسن اقبال چشتی نے ایک کلام جاری کیا جس میں والدین سے کہا گیا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو اسکولوں سے نکال دیں، جس میں الزام لگایا گیا کہ “وہ تعلیمی اداروں میں پڑھنے کے بجائے رقص کرنے جاتی ہیں”۔

انہوں نے ویڈیو میں لڑکیوں کے خلاف نازیبا زبان بھی استعمال کی، والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی بیٹیوں کو گھروں تک محدود رکھیں۔

حسن اقبال چشتی نے ایک اور کلام میں ان خواتین کو بھی نشانہ بنایا ہے جو اسمارٹ فون استعمال کرتی ہیں، کاریں چلاتی ہیں اور آزاد خیال خیالات کا اظہار کرتی ہیں۔

وکلاء کے ایک گروپ نے حسن اقبال چشتی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست کا مسودہ تیار کیا ہے لیکن پولیس نے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی۔

ذرائع نے انکشاف کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں پر مقامی مذہبی اسکالرز کا دباؤ ہے کہ وہ عالم دین کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سے گریز کریں۔

گرفتاری اور مقدمے کیلئے بڑھتے ہوئے دباؤ کے باوجودچشتی بدستور محفوظ ہیں جبکہ لڑکیوں کی تعلیم مخالف کلام آج بھی حسن اقبال چشتی کے یوٹیوب چینل پر موجود ہے جس پر ہزاروں بار دیکھا جا چکا ہے۔

Related Posts