اسلامی مالیات کے لیے اخلاقی اصولوں پر مبنی کِرِپٹو اِیکو سسٹم کا قیام کیوں ضروری ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلامی مالیات کے لیے اخلاقی اصولوں پر مبنی کِرِپٹو اِیکو سسٹم کا قیام کیوں ضروری ہے؟
اسلامی مالیات کے لیے اخلاقی اصولوں پر مبنی کِرِپٹو اِیکو سسٹم کا قیام کیوں ضروری ہے؟

روایتی مالیاتی نظام  کی اہمیت سے کسی کو انکار نہیں، یہ دنیا کے ہر ملک میں لاگوہے۔ یہ نظام حکومتوں کی مالی اعانت اور اربوں روپے کے سودوں کے لیے رقم فراہم کرنے سے لے کرعام لوگوں کو قرضوں اور سرمایہ کاری کے مواقعوں تک محفوظ رسائی میں مدد  دینے کے علاوہ سیکڑوں کاروباری اداروں اور گھرانوں کو زندگی رواں رکھنے کا ایندھن فراہم کرتا ہے۔

روایتی مالیاتی نظام کے مقابلے میں  اسلامی مالیاتی نظام بڑی حد تک نظر اندازہوتا چلا آرہا ہے  لیکن اس  نظام کی اہمیت اور افادیت کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا ۔ موجودہ وقت میں اسلامی مالیات کی  مالیت 2.4 کھرب امریکی ڈالر سے زیادہ ہے اوراس میں  10-12فیصد  کی سالانہ شرح سےاضافہ ہو رہا ہے ۔ اسلامی مالیات عالمی سطح پر تقریباً 2 ارب مسلمانوں کو یومیہ لین دین میں سہولت فراہم کرتا ہے۔ فرق یہ ہے کہ شرعی قانون مسلمانوں کو سود پر مبنی سرمایہ کاری یا قرض لینے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے جبکہ  یہی  عوامل روایتی مالیات کی بنیاد ہیں۔

موجودہ دور میں  Web3 کا عروج ،وسیع تر مالیاتی منظر نامے میں ارتقائی عوامل  کو تحریک دے رہا ہے اور یہ واضح ہے کہ اسلامی مالیات کو بلاآخر  بلاک چین ٹیکنالوجی اور کرپٹو کرنسی کو اپنانے کی ضرورت ہوگی لیکن اس  شعبے کی ترقی کیلئے یہ واحد حل نہیں ہے مسلم کمیونٹی کو ادائیگی کے نظام سے زیادہ  اخلاقی اصولوں پر مبنی مالیاتی سلوشن   کی بھی ضرورت ہے ۔

مارچ 2023 میں متحدہ عرب امارات کے مرکزی بینک نے مالیاتی خدمات کے شعبے کی ڈیجیٹل منتقلی کے عمل  کو تیز کرنے کے لیے CBDC کے منصوبوں کا اعلان کیاہے ۔ دبئی کی ورچوئل ایسٹس ریگولیٹری اتھارٹی (VARA) عالمی کرپٹو فرموں کے لیے ایک مقناطیس کی حیثیت حاصل کر چکی ہے  یہ اتھارٹی اسلامی ڈیجیٹل اقدامات اور کرپٹو کے درمیان ایک پل کے طور پر کام کر رہی ہے ۔

دریں اثنا سب سے زیادہ آبادی والی مسلم آبادی  (دنیا کے 13فیصد  مسلمانوں کا گھر) اور جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت  انڈونیشیاء نے PT برسا کوموڈتی نوسانتارا یا کموڈٹی فیوچر ایکسچینج (CFX) کے تحت کرپٹوکی مارکیٹوں کو  قومیا لیا ہے۔عالمی سطح پرکرپٹو ایڈاپشن انڈیکس کی حالیہ اپ ڈیٹ میں سرفہرست 20 ممالک میں سے پانچ مسلم اکثریتی ممالک ہیں جن میں ترکی، نائیجیریا، انڈونیشیا، پاکستان اور مراکش شامل ہیں ۔

کرپٹو کرنسی میں بڑھتی دلچسپی کے پیش نظر مسلمان کے لیے کئی کرپٹو سلوشنز کا ظہور دیکھا جاسکتا ہے ۔ انڈونیشیا میں بلوسم فنانس کے ساتھ نچلی سطح پر مائیکرو فنانسنگ کے لیے بلاک چین سکوک (بانڈ) ماڈل اور ملائیشیا میں فنٹیرا سماجی بہبود اور غربت کے خاتمے کے لیے ‘وقف’ (انڈومنٹ) پلیٹ فارم کے ساتھ کام کیا جار ہا ہے ۔  ابھی حال ہی میں سنگاپور میں ایک شرعی مصدقہ ڈی فائی پروٹوکول سامنے آیا ہے جسے ZaynFi کہا جاتا ہے۔ یہ آسٹریلیا میں MRHB (یا مرہبہ) کی  پیروی کرتے ہوئے ایک حلال ڈی فائی ایکو سسٹم جو کرپٹو اسٹیکنگ، لیکویڈیٹی فارمنگ، NFT کا اجراء اور DEX مارکیٹ پلیس پیش کرتا ہے۔

اس سلسلے  میں ایک منصوبہ اخلاقی  اصولوں پر مبنی  پہلا کرپٹو اسلامک کوائن “اسلام ڈالر”  ہےجس کا مقصد روایتی اسلامی مالیات اور Web3 ٹیکنالوجی کو ملانا ہے۔اس کوائن نے  عوامی ٹوکن کی فروخت سے قبل ہی  نجی سرمایہ کاروں سے 400 ملین ڈالر سے زیادہ اکٹھا کر لیا ہے اس سرمایہ کاری میں حال ہی میں  جاری  کردہ عوامی ٹوکن کی فروخت شامل نہیں ہے ۔ الفا بلیو اوشنز اے بی او ڈیجیٹل ، DF101،فیوچرکرافٹ وینچرز، آپٹک کیپیٹل ، A195کیپیٹل اور کراس انڈسٹری HNWIs سبھی نے اس منصوبے کی حمایت کی ہے۔

اسلامی مالیات کی  ڈیجیٹل منتقلی کے لیے حق بلاک چین  Ethereum اور Cosmos جیسے موجودہ ایکو سسٹم  کے ساتھ ہم آہنگ ایک پروف آف اسٹیک Layer1 نیٹ ورک ہے۔اس حوالے سے  کئی  ایپلی کیشنز (dApps) کی ایک رینج بنائی جا رہی ہے۔ یہ dApps مسلم کمیونٹی کی روزمرہ کی ضروریات کو پورا کریں گے۔

  • حق والیٹ — اسلامک کوائن اور دیگر مصنوعات کو مینج کرنے  کے لیے ڈیجیٹل والیٹ۔ 1.5 ملین سے زیادہ ڈاؤن لوڈز حاصل کر چکا ہے ۔
  • اسلامک کوائن ۔ حق کی بلاک چین کرپٹو کرنسی، جو زیادہ عام لین دین میں استعمال کے لیے ٹوکن کی پیشکش کرتے ہوئے مجموعی پروجیکٹ  ویلیو کی عکاسی کرتی ہے۔
  • حق پیڈ ۔ ایکو سسٹم میں اخلاقی بلاک چین منصوبوں کے لیے لانچ پیڈ۔
  • شریعہ اوریکل — حلال سرٹیفکیٹس کی ایک آن چین رجسٹری جوا سمارٹ کنٹریکٹ ڈویلپرز اور WEB2 کاروباروں کو ان کی اخلاقی مطابقت ثابت کرنے کا طریقہ فراہم کرتی ہے۔
  • ایور گرین DAO ۔ ورچوئل بنیاد طویل مدتی پائیداری اور کمیونٹی کی خدمت کیلئے غیر منافع بخش اقدامات کا نظام

مختصر مدت میں مزید پروڈکٹس آغاز کرنے کی  منصوبہ بندی کی جار ہی ہے  جس میں  حق  والیٹ میں ایپلیکیشن مارکیٹ پلیس، خوردہ ادائیگیوں کے لیے پلاسٹک اور موبائل کارڈز، اور سٹیبل کوائن سلوشنزوغیرہ شامل ہیں ۔اسلامک کوائن کا  منصوبہ اسلامی دنیا میں شراکت داری اور حقیقی دنیا کی ایپلی کیشنز کے ذریعے افادیت پیدا کرنے پر مرکوز ہے۔ مثال کے طور پر اسلامک کوائن متحدہ عرب امارات کی حکومت کے ساتھ فعال طور پر تعاون کرتا ہےاور  امیگریشن، فلاح و بہبود، طبی اور سفر کے مواقع فراہم کر سکتا ہے ۔

اسلامک کوائن  بھی B2B سمت میں پیش قدمی کر رہاہے ۔  اس منصوبے نے لندن میں قائم ڈی ڈی سی اے پی گروپ کے ساتھ اشتراک کیا ہے    جس سے 300 سے زیادہ عالمی بینکوں کے لیے راستہ  اس منصوبے کیلئے کھل گیاہے ۔  اس کے علاوہ   SWIFT کے لیے ایک Web3 شریعت کے مطابق متبادل کی ممکنہ تخلیق بھی کی جارہی ہے ۔

اسلامک کوائن  کو فنٹیک سے زیادہ جو چیز اہم بناتی ہے وہ اخلاقی اقدار کے تحفظ کے لیے اس کا عزم ہے۔ پروجیکٹ نے dApps کے لیے 40 ملین ڈالر  کی گرانٹ اور سرمایہ کاری کا پروگرام ترتیب دیا ہے  جس سے وسیع تر اسلامی کمیونٹی کو فائدہ پہنچے گا۔ فنڈ کی نگرانی شریعہ بورڈ کرتا ہے۔ مزید برآں، تمام اسلامک کوائنز  کا10 فیصد  Evergreen DAO میں جمع کیا جائے گا  جو ایک کمیونٹی کی فلاح و بہبود کیلئے  چیریٹی ادارہ ہے۔

اس منصوبے کے لیے اگلا اہم مرحلہ اس کے شریعہ اوریکل کا آغاز ہےجو دو سطحی طرز پر dApps کو وائٹ لسٹ کرنے اور اسلامک کوائن کے حق  بلاک چین پرا سمارٹ معاہدوں کے لیے وقف ہے۔ شریعہ اوریکل آن بورڈنگ ایپلی کیشنز کے لیے تکنیکی آڈٹ کرکے صارفین کے تحفظ  کو یقینی بنائے گا اور صارفین کو ڈیجیٹل حلال سرٹیفکیٹس کے ذریعےنادانستگی میں  حرام سرمایہ کاری سے روکے گا۔ شریعہ اوریکل تمام اہم اسلامی مالیاتی طریقوں جیسے مرابہ، مضاربہ، زکوٰۃ، اور ربا سے اجتناب کے نفاذ کو یقینی بنائے گا ۔ مسلم اخلاقی اقدار اور شریعت کی تعمیل پر اس قدر محتاط انداز نے اسلامک کوائن  کے حق میں فتویٰ (اسلامی قانون میں حکم) دیا ہے  جو اس کی حلال نوعیت کی تصدیق کرتا ہے۔

تیزی سے بڑھتی ہوئی اسلامی مالیات کی دنیا میں ڈیجیٹل مواقع طویل عرصے سے  نظر انداز کئے جار ہے تھے ۔ تاہم جیسے ہی  بلاک چین کی طاقت کو بروئے کار لانا اور اسے صدیوں سے آزمائے گئے اسلامی اخلاقی اقدار کے ساتھ جوڑنا ایک ایساسلوشن  ثابت ہو سکتا ہے جس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس سلسلے میں  ایپلی کیشنز اور شراکت داروں کے ساتھ انضمام کرپٹو کرنسی کو ایک اخلاقی ادائیگی کے طریقہ کے طور پر استعمال کرنے میں مدد گار ثابت ہو گا ۔

مسلم کمیونٹی میں اس طرح کے ایکو سسٹم کے قیام کی اشد ضرورت ہے  جس سے ESG سرمایہ کاری، اخلاقی مالیات کے لیے لچک پائی جائے اور اخلاقی اصول اور جدید ٹیکنالوجی ایک ساتھ کام کر سکیں ۔ اسلامک کوائن کا ایکو سسٹم  صرف مسلم آبادی کے لیے نہیں  بلکہ اخلاقی اور پائیدار مالیاتی حل تلاش کرنے والے افراد اور اداروں کے لیے بھی کئی راہیں کھو لتا ہے ۔یہ  نظام  دنیا بھر میں اخلاقی اور جامع مالیاتی ماحولیاتی نظام کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے ۔

Related Posts