تحصیل پاکپتن کے علاقے پیرغنی میں ایک ہولناک واقعہ سامنے آیا ہے جہاں پاکستان کی سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے بیٹے موسیٰ مانیکا کو اپنے ہی گھریلو ملازم کو گولی مار کر زخمی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ خاور مانیکا کے گھر میں پیش آیا، جہاں موسیٰ مانیکا اور 17 سالہ علی بہادر کے درمیان معمولی جھگڑا تیزی سے بڑھ کر خوفناک صورت اختیار کر گیا۔ غصے میں مبتلا موسیٰ مانیکا نے مبینہ طور پر بندوق نکال کر فائرنگ کی، جس سے علی بہادر شدید زخمی ہوا۔
زخمی نوجوان کو فوری طور پر ضلع اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں اسے طبی ایمرجنسی میں فوری علاج فراہم کیا گیا۔ پولیس نے فوراً موقع پر پہنچ کر موسیٰ مانیکا کو حراست میں لے لیا ہے۔
ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) پاکپتن جاوید اقبال کے مطابق ملزم موسیٰ مانیکا کو گرفتار کرلیا گیا ہے جس سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔
ڈی پی او پاکپتن نے بتایا کہ ملزم موسیٰ مانیکا کی فائرنگ سے ملازم علی بہادر زخمی ہوا جسے طبی امداد کی فراہمی کے لیے اسپتال منتقال کیا گیا اور اب اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
حکام نے واقعے کی مکمل چھان بین شروع کر دی ہے تاکہ اس فائرنگ کے اصل محرکات اور پس منظر کا مکمل تعین کیا جا سکے۔ اس واقعے نے مقامی سطح پر تشویش کی لہر دوڑا دی ہے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے سخت کارروائی کے لیے تیار ہیں۔