جرمنی میں ہجوم کو کچلنے والا سعودی نژاد کار ڈرائیور کون ہے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو جرمن میڈیا

جرمنی میں کرسمس کے پرہجوم بازار میں لوگوں پر گاڑی چڑھانے والے شخص کی شناخت ایک سعودی باشندے کے طور پر ہوگئی ہے اور اس کے متعلق سنسنی خیز انکشافات سامنے آئےہیں۔

رائٹرز کے مطابق کرسمس مارکیٹ میں لوگوں پر گاڑی چڑھا دینے کے واقعے میں ملوث مشتبہ شخص کے انتہا پسندانہ خیالات کے بارے میں سعودی عرب نے قبل ازیں جرمن حکام کو خبردار کیا تھا جب اس نے اپنے ذاتی ایکس اکاؤنٹ پر ایسی پوسٹس کیں جو امن و سلامتی کے لیے خطرے کا باعث تھیں۔

جرمن اخبار بِلڈ کے مطابق جمعہ کے روز ایک مشتبہ شخص نے میگدے برگ شہر کے بازار میں ایک بڑے ہجوم پر یلغار کر دی جس کے بعد ہفتے کے روز حملے کے ہلاک شدگان کی تعداد چار ہو گئی۔

جرمن حکام ایک سعودی ڈاکٹر سے تفتیش کر رہے ہیں جسے گاڑی کے مشتبہ ڈرائیور کے طور پر گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے بارے میں ڈیر سپیگل میگزین نے اطلاع دی ہے کہ وہ انتہائی دائیں بازو کی آلٹرنیٹیو فار جرمنی (اے ایف ڈی) پارٹی سے ہمدردی رکھتا ہے۔

صدر مملکت پر کالا جادو کرنے والے 2 افراد گرفتار، جادو میں استعمال ہونے والے دو زندہ گرگٹ برآمد

مقامی حکام نے بتایا کہ واقعے میں 60 سے زائد افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعض کی حالت تشویشناک ہے۔ ہلاک شدگان میں ایک کمسن بچہ بھی شامل ہے۔

پولیس نے بتایا کہ انہوں نے سعودی عرب سے تعلق رکھنے والے ایک 50 سالہ شخص کو گرفتار کیا ہے جو تقریباً دو عشروں سے جرمنی میں مقیم ہے۔ سعودی ذرائع نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ مشتبہ شخص عبدالمحسن طالب دو عشروں سے جرمنی میں مستقل رہائش پذیر ہے۔

مقامی حکام نے بتایا کہ یہ شخص قریبی قصبے میں بطور ڈاکٹر کام کرتا تھا۔ ڈیر سپیگل نے رپورٹ کیا کہ مشتبہ شخص اے ایف ڈی سے ہمدردی رکھتا تھا۔

یہ حملہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب جرمنی میں ہجرت اور سکیورٹی کے حوالے سے بحث زوروں پر ہے جو 23 فروری کو ہونے والے قبل از وقت انتخابات کے لیے زور پکڑ رہی ہے۔ اس وقت قدامت پسند اپوزیشن کے پیچھے دوسرے نمبر پر موجود اے ایف ڈی ملک میں ہجرت کے خلاف کریک ڈاؤن کا مطالبہ کر رہی ہے۔

Related Posts