اسلام آباد: قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پروگرامز کی وجہ سے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔
بدھ کے روز پاکستان بیورو آف شماریات کی قومی اسمبلی میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق وفاقی حکومت نے فروری 2024 میں گیس کی قیمتوں میں 319 فیصد اور نومبر 2023 میں 520 فیصد اضافہ کیا۔
اسی طرح نومبر 2023 میں بجلی کی قیمتوں میں 35 فیصد اور فروری 2024 میں 75 فیصد اضافہ کیا گیا۔ مہنگائی میں اضافے کی اہم وجہ گیس اور بجلی کی تاریخی بلند قیمتیں ہیں۔
مزید برآں ضروری اشیاء کی قیمتوں میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ چینی کی قیمت میں 53.5 فیصد جبکہ پام آئل کی قیمتوں میں 61 فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس کے علاوہ، سویا بین آئل، گندم، اور خام تیل کی قیمتوں میں گزشتہ پانچ سالوں میں 35 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
پہلے ہی ٹنکی فل کروالیں ورنہ، جانتے ہیں 16 دسمبر کو پیٹرول کتنا مہنگا ہونیوالا ہے؟
اس سے قبل 6 دسمبر کو وزارت خزانہ نے مہنگائی پر قابو پانے اور 2027 تک ملک کی مہنگائی کی شرح کو 7 فیصد تک لانے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
وزارت کی رپورٹ کے مطابق آئندہ تین سالوں میں مہنگائی کی شرح میں کمی کی توقع ہے۔ مہنگائی کی شرح 2025 میں 23.4 فیصد سے کم ہو کر 12 فیصد اور پھر 2026 میں مزید کم ہو کر 7.5 فیصد تک پہنچ جائے گی۔ 2027 تک، مہنگائی کی شرح 7 فیصد تک کم ہونے کی توقع ہے۔
مہنگائی میں کمی کے علاوہ رپورٹ میں یہ بھی پیش گوئی کی گئی ہے کہ آئندہ تین سالوں کے دوران ملک کی اقتصادی ترقی کی شرح 3.6 فیصد سے بڑھ کر 5.5 فیصد ہو جائے گی۔ بنیادی مالیاتی توازن بھی معیشت کے 1.02 فیصد سے کم ہو کر 0.5 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے۔