اسلام آباد میں آج سے 24 اہم مقامات پر شہر کو سیل کر دیا گیا ہے، جہاں کنٹینرز اور رکاوٹیں لگائی گئی ہیں، یہ اقدام پی ٹی آئی کے احتجاج کے پیش نظر کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں مقامی رہائشیوں اور مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بند رہنے والے راستے درج ذیل ہیں:
راوت ٹی چوک
ایران ایونیو
چونگی نمبر 26
کھنہ پل
فیض آباد
مری روڈ
ایکسپریس وے
نائنتھ ایونیو
جناح ایونیو
اس کے علاوہ، ڈی چوک، سیرینا چوک اور میریٹ چوک پر بھی کنٹینرز لگائے گئے ہیں جس سے شہر کے اندر آمدورفت مزید محدود ہو گئی ہے۔ان بندشوں کے باعث شدید ٹریفک جام ہو رہا ہے اور متعدد مسافروں کو طویل راستوں کا انتخاب کرنا پڑ رہا ہے یا وہ پھنس کر رہ گئے ہیں۔
پبلک ٹرانسپورٹ سروسز بھی متاثر ہوئی ہیں، جس سے روزانہ اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں اور دفاتر جانے والوں کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر آئی جے پی روڈ اور پاکستان سیکریٹریٹ کے درمیان میٹرو بس سروس دو دنوں کے لیے معطل کر دی گئی ہے۔ اگرچہ راولپنڈی کی سروس، جو سدھار اسٹیشن سے فیض آباد تک چلتی ہے، آج جاری رہے گی لیکن کل دونوں شہروں میں مکمل طور پر معطل ہو جائے گی۔
یہ سیکورٹی اقدامات بیلاروس کے صدر کی سفارتی دورے کے پیش نظر کیے گئے ہیں جو پیر کو اسلام آباد پہنچیں گے۔ سیکورٹی انتظامات کو اس بات کو یقینی بنانے کے لیے بڑھایا گیا ہے کہ دارالحکومت میں ان اہم واقعات کے دوران امن و امان برقرار رہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے پولیس لائنز کا دورہ کر کے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا، “ہمیں اسلام آباد کو ہر قیمت پر محفوظ رکھنا ہے۔” انہوں نے پولیس کو ہدایت دی کہ وہ امن کو خراب کرنے کی کوشش کرنے والوں کو گرفتار کریں اور افسران کو ڈیوٹی پر ہیلمٹ اور حفاظتی سامان پہننے کی ہدایت کی۔ انہوں نے عوام کو یقین دہانی کرائی کہ جاری بدامنی کے دوران شہریوں کی حفاظت کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔