منصوبہ بندی سے لایا گیا آٹے کا بحران حکومت کے خلاف سازش ہے۔محمود مولوی

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mahmood Maulvi

کراچی: وفاقی مشیر برائے وزارتِ بحری امور محمود مولوی نے کہا ہے کہ آٹے کا مصنوعی بحران ایک سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے تحت لایا گیا جو حکومت کے خلاف سازش ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی مشیر بحری امور محمود مولوی نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گندم اور آٹے کا بحران حکومت کو گرانے کے لیے کی جانے والی سازشوں کا حصہ ہے۔

وفاقی مشیر بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ حکومت کے خلاف یہ سازش اس مافیا نے کی جس نے ملک بھر میں گندم کی مصنوعی قلت پیدا کردی ہے جبکہ آٹے کے بعد چینی کے بحران نے بھی سر اٹھا لیا ہے۔

چینی کے بحران پر روشنی ڈالتے ہوئے وفاقی مشیر محمود مولوی نے کہا کہ چینی میں 11 فیصد تک بحران پیدا کیا گیا جو گندم اور آٹے کے بحران کے ساتھ متوازی عمل نظر آتا ہے۔

پنجاب میں جاری آٹے کے بحران کے حوالے سے مشیر بحری امور نے کہا کہ مہینوں تک پنجاب نے سندھ کو گندم مہیا کی جس کی قیمت 46 روپے فی کلو رکھی گئی تھی، پھر قیمت اچانک کیسے بڑھ گئی؟

مشیر بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ سندھ میں آٹے کا بحران ایک حقیقی مسئلہ ہے لیکن پنجاب میں اسے سازش کے تحت لایا گیا۔ سندھ حکومت نے پاسکو سے زیادہ سے زیادہ 3 لاکھ ٹن گندم کا مطالبہ کیا تھا۔

گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے مشیر بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ پاکستان ایگریکلچرل اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) اور دیگر صوبائی حکومتوں کے اجلاس میں سندھ کے بعد پنجاب نے کوئی مطالبہ ہی نہیں کیا۔

اپنے بیان کی وضاحت کرتے ہوئے مشیر بحری امور محمود مولوی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے اجلاس کے دوران اسٹاک کی کمی کا انکار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ وہ گندم میں خود کفیل ہیں۔

سازشی عناصر کے حوالے سے محمود مولوی نے کہا کہ آٹے کی قیمتوں میں مختصر نوٹس پر  مصنوعی اضافہ کرنے والوں کو بے نقاب ہوجانا چاہئے۔ حکومتی رِٹ کے نفاذ کیلئے 70 روپے پر آٹا بیچنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن ضروری ہے۔

آٹے کے بحران پر کرپشن کے معاملے پر مشیر بحری امور نے کہا کہ پورا نظام بدعنوانی کا شکار ہے۔ مافیا کے ہاتھ حکومت سے زیادہ مضبوط ہیں۔ پاسکو کے ذریعے صوبے میں آٹے کے بحران پر جلد قابو پایا جائے گا۔

محمود مولوی نے گندم درآمد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی بجائے پاسکو کے اسٹاک سے گندم ریلیز کرنا بہتر حل ہے۔ سندھ میں مارچ کے وسط تک فصلوں کی کٹائی ہوگی۔ 

انہوں نے کہا کہ بغیر کسی ڈیوٹی کے درآمد کی گئی گندم کی قیمت 42 سے 43 روپے فی کلو تک ہوسکتی ہے جبکہ حکومت کو آٹے کا بحران پیدا کرنے والوں کے خلاف ایکشن لینا ہوگا۔ 

Related Posts