شہرِ قائد سے گندم کی ترسیل رکنے کے باعث ملک بھر میں گندم کے بحران کا خدشہ ہے جس کی وجہ ایکسل لوڈ کا نفاذ بتائی جاتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی بندرگاہوں کراچی پورٹ ٹرسٹ اور پورٹ قاسم سے ٹرکوں پر گندم لوڈ کرنے کا عمل رک گیا۔ فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایکسل لوڈ پر عملدرآمد کے باعث گندم کی ترسیل رکی۔ اگر گندم کی کمی ہوئی تو آٹے کا بحران بھی پیدا ہوگا۔
مہنگائی کی مجموعی شرح 38 فیصد پر پہنچ گئی، 17 اشیائے ضروریہ مہنگی
فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ گزشتہ 2 روز سے کراچی کی 2 بندرگاہوں سے گندم کا ایک ٹرک بھی روانہ نہیں کیاجاسکا جبکہ بندرگاہوں پر گندم کے 3 جہاز گندم آف لوڈ کرنے میں مصروف ہیں۔ ایک جہاز رومانیہ جبکہ 2 روس سے گندم لے کر پاکستان پہنچ گئے۔
ملک بھر میں تینوں جہازوں سے آف لوڈ کی گئی ڈیڑھ لاکھ ٹن گندم ترسیل کی جائے گی تاہم ایکسل لوڈ نفاذ سے قبل ایک ٹرالر پر جو 6 ہزار بوریاں لوڈ کی جاتی تھیں، ان کی جگہ 3ہزار 300 لادی جائیں گی۔ گندم کی ترسیل مہنگی ہوگی اور ٹرانسپورٹیشن کے اخراجات بھی زیادہ ہوں گے۔
اس حوالے سے فلور ملز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایکس لوڈ کے باعث گندم مہنگی ہونے کے ساتھ ساتھ درآمدی لوہا، خوردنی تیل اور دیگر اشیا کی ترسیل بھی روکی گئی ہے۔ ایکسل لوڈ کے نفاذ کا نوٹیفکیشن نیشنل ہائی وے اینڈ موٹر وے پولیس نے جاری کیا جس سے امپورٹرز کو پریشانی کا سامنا ہے۔