بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ ’تبو‘ سے متعلق ایک حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے، معلوم ہوا ہے کہ تبو کا اصل نام ’تبسم ہاشمی‘ ہے اور وہ ایک پاکستانی اداکار کی صاحبزادی ہیں۔
میڈیا ذرائع کے مطابق بھارتی اداکارہ تبو کے والد جمال ہاشمی ماضی میں ایک معروف پاکستانی اداکار رہ چکے ہیں۔ 1970 کی دہائی میں جمال ہاشمی نے پاکستان کی فلم انڈسٹری میں قدم رکھا تھا۔
جمال ہاشمی کو پاکستانی فلم انڈسٹری میں متعارف کروانے کا سہرا پاکستان فلم انڈسٹری کے معروف پروڈیوسر اور ڈائریکٹر علی آفان صدیقی کے سر ہے۔
انیلا علی ٹاپ ٹرینڈ، اسرائیل کی حمایت کرنے والی پاکستانی خاتون کون ہے؟
علی آفان صدیقی کی فلم ’سزا‘ نے مقبولیت کے تمام ریکاڑد توڑے تھے، اس فلم میں جمال ہاشمی کے کردار نے سب ہی کو ان کا گرویدہ بنا دیا تھا۔
جس کے بعد جمال ہاشمی کا نام فلمی دُنیا میں تبدیل کرکے جمیل ہاشمی رکھ دیا گیا، جو آگے چل کر ان کی پہچان بنا۔
جمال ہاشمی نے بھارتی اداکارہ شبانہ اعظمی کی رشتے دار رضوانہ نامی خاتون سے شادی کی، جس کے بعد وہ پاکستان کے شہر لاہور منتقل ہوگئے۔
رضوانہ کا تعلق حیدرآباد کے مسلمان گھرانے سے تھا، وہ تعلیم و تدریس کے پیشے سے وابستہ تھیں۔
جمال ہاشمی کی ازدواجی زندگی کو ابتدا ہی سے دشواری کا سامنا تھا، شادی کو کامیاب رکھنے کی غرض سے انہوں نے پاکستانی فلم انڈسٹری کو خیرباد کہا اور بھارت منتقل ہوگئے۔
بھارت منتقل ہونے کے بعد اس جوڑے کے ہاں دو بیٹیوں کی پیدائش ہوئی، جن میں ایک بالی ووڈ اداکارہ تبسم ہاشمی عرف تبو اور اُن کی بہن فرح ناز شامل ہیں۔
آگے چل کر تبو نے بھارت کی فلم انڈسٹری میں قدم رکھا، جس پر ان کے والد جمال ہاشمی سخت ناراض ہوئے اور اپنے اہلِ خانہ سے علیحدگی اختیار کرلی۔
تبسم ہاشمی نے اداکاری کا کیرئیر جاری رکھا، 1994 میں ان کی پہلی فلم ’پہلا پہلا پیار‘ ان کی مقبولیت کی وجہ بنی۔ تبو اب بھارت کا ایک معروف فلمی نام ہیں۔