عدت کیس کے جج کی نا زیبا ویڈیو کی حقیقت کیا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

فوٹو جیو

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیواس دعویٰ کے ساتھ شیئر کی جارہی ہے کہ 27 جون کو عدت کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کی سزاؤں کو معطل کرنے کی درخواستیں مسترد کرنے والے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ کو اس ویڈیو میں2 خواتین کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے۔

نجی چینل جیو نیوز کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ نجی چینل کی فیکٹ چیک رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والا شخص جج افضل مجوکا نہیں کوئی اور ہے۔

29 جون کو فیس بک صارف نے ایک پرائیویٹ ویڈیو سے لیا گیا اسکرین شاٹ پوسٹ کیا جس میں ایک شخص کو 2 خواتین کے ساتھ دیکھا جا سکتا ہے، صارف نے اپنی پوسٹ کے کیپشن میں لکھا کہ”محترم افضل مجوکہ صاحب۔“

صارفین نے اس ویڈیو میں سے لیے گئے مزید اسکرین شاٹس بھی اس دعویٰ کے ساتھ شیئر کیے کہ یہ تصاویر ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج افضل مجوکہ کی ہیں۔

حقیقت کیا ہے؟

نجی چینل کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے ایک اہلکار اور 2 وکلاء نے تصدیق کی ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والا شخص جج افضل مجوکہ نہیں ہے۔

اس کے علاوہ عدت کیس کی کوریج کرنے والے صحافی ارفع فیروز ذکی نے بھی بتایا کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے دعوؤں میں کوئی صداقت نہیں۔

Related Posts