بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے پہلگام میں سیاحوں پر حملے میں 26 افراد کی ہلاکت کے بعد پاکستان کے ساتھ 6 دہائیوں پر محیط سندھ طاس معاہدے (آئی ڈبلیو ٹی) کو معطل کردیا۔
بھارتی وزیرِاعظم نریندر مودی نے جمعرات کو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک آل پارٹی میٹنگ بلائی تاکہ انہیں حملے کے بارے میں حکومتی ردعمل سے آگاہ کیا جا سکے۔
سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جو 1960 میں بھارت اور پاکستان کے درمیان طے پایا۔ یہ معاہدہ عالمی بینک کی ثالثی میں طے ہوا تاکہ دونوں ممالک کے درمیان دریاؤں کے پانی کی تقسیم کو منظم کیا جا سکے۔
برصغیر کی تقسیم کے بعد دریائے سندھ اور اس کے معاون دریا (جنہیں “سندھ طاس” کہا جاتا ہے) بھارت سے گزر کر پاکستان آتے ہیں۔ اس وجہ سے پاکستان کو خدشہ تھا کہ بھارت پانی بند کرسکتا ہے، جس سے پاکستان کی زراعت اور معیشت شدید متاثر ہوسکتی ہے۔ اسی خدشے کے پیشِ نظر یہ معاہدہ کیا گیا۔
معاہدے کے تحت دریاؤں کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے، مشرقی دریا، دریائے راوی، دریائے بیاس اور دریائے ستلج بھارت کو دیئے گئے جبکہ مغربی دریا دریائے سندھ، دریائے جہلم اور دریائے چناب پر پاکستان کا حق تسلیم کیا گیا۔