میانمار میں بغاوت کیخلاف عوام کااحتجاج جاری، 2جرنیلوں پر جرمانہ، اثاثے منجمد

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Myanmar junta as protests

ینگون :میانمار میں فوجی بغاوت کیخلاف عوام کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری، یورپی یونین نے میانمار پر پابندیاں عائد کرنے کا ارادہ ظاہرکردیاجبکہ امریکا نے فوجی بغاوت سے منسلک دو مزید جرنیلوں پر جرمانہ عائد کیا ہے۔

میانمار میں منتخب رہنماء آنگ سان سوچی کی رہائی ا ور فوجی بغاوت کیخلاف مظاہروں میں مزید شدت آگئی ہے جبکہ مغربی ممالک بھی فوجی بغاوت کیخلاف شدید ردعمل کا مظاہرہ کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں:منگولیا میں سردی کے باعث 4 لاکھ سے زائد مویشی ہلاک ہو گئے

یورپی یونین نے کہا ہے کہ فوجی بغاوت کے براہ راست ذمہ دارپابندیوں کے لئے تیار ہیں  تاہم یورپی یونین نے غریب عوام کو تکلیف پہنچانے سے بچنے کے لئے ملک کے لئے اپنی تجارتی ترجیحات میں کسی قسم کی کمی کو مسترد کردیا۔

دریں اثنا امریکی محکمہ خزانہ نے میانمار کی فوج کے دو اعلیٰ عہدے داروں پربغاوت کرنے پربلیک لسٹ میں شامل کرلیا ہے اوران کے امریکی اثاثوں کو منجمد کر دیا ہے اور امریکی شہریوں کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے سے روک دیاہے۔

امریکی محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فوج کو برما میں جمہوری طور پر منتخب حکومت کو فوری طور پر بحال کرنا چاہئے ورنہ یا محکمہ خزانہ مزید کارروائی کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔

Related Posts