نئی دہلی: امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ اہم امید کرتے ہیں کہ افغانستان می امن کے لیے پاکستان اپنا کردار ادا کرے گا۔ طالبان پر پاکستان کا اثرورسوخ ہے اور ہم چاہیں گے کہ وہ طالبان کو طاقت کے ذریعے افغانستان پر قبضہ کرنے سے روکے۔
افغانستان میں پاکستان کے کردار کو تسلیم کرتے ہوئے انٹونی بلنکن نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ پاکستان طالبان پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائے گا کہ طالبان ملک پر طاقت کے ذریعے قابض نہ ہوں۔
واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن دو روزہ سرکاری دورے پر بھارت پہنچے تھے، جہاں انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی، وزیر خارجہ جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول سے الگ الگ ملاقاتیں کیں تھیں۔ ملاقاتوں میں امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان، افغانستان، طالبان، چین اور بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال سمیت کئی عالمی اور علاقائی امور پر اظہار خیال کیا۔
اس سے قبل بھارتی ہم منصب کے ساتھ پریس کانفرنس میں بلنکن کا افغانستان کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ امریکا افغان سکیورٹی فورسز اور کابل حکومت کی حمایت جاری رکھے گا۔
انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ یقینی طور پر ہم گذشتہ ہفتوں میں جو کچھ بھی زمین پر دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ طالبان افغانستان کے کئی صوبائی درالحکومتوں کو چیلنج کرتے ہوئے ضلعی مراکز کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ ہم ان علاقوں میں طالبان کی جانب سے کیے گئے مظالم کی ان خبروں کو بھی دیکھ رہے ہیں جو کہ گہری تشویش کا باعث ہیں اور یقینی طور پر یہ پورے ملک کے لیے طالبان کے اچھے ارادے ظاہر نہیں کر رہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ چین کی افغانستان میں بڑھتی ہوئی دلچسپی ” ایک مثبت پیش رف ” ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر بیجنگ افغان تنازع کے پرامن حل اور وہاں حقیقی نمائندگی والی حکومت چاہتے ہیں تو امریکا چین کے کردار کا خیرمقدم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: نالوں کی صفائی نہ سے مون سون میں بڑے نقصان کا خدشہ ہے، ظہیر اعوان