واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے کہا ہے کہ امریکہ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں سیاحوں کے قتل عام کی آزادانہ تحقیقات کی حمایت کرتا ہے، ان کا کہنا تھا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ اس سانحہ کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور ہم اس مقصد کے لیے کی جانے والی ہر کوشش کے حامی ہیں۔‘‘
ترجمان سے جب پوچھا گیا کہ کیا امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارت اور پاکستان کے درمیان موجودہ کشیدگی کو کم کرنے کے لیے ثالثی کی کوئی پیشکش کی ہے تو انہوں نے اس کا واضح جواب دینے سے گریز کیا تاہم انہوں نے یہ ضرور کہا کہ روبیو ’’ان دونوں ممالک سے رابطے اور بات چیت میں مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔‘‘
ٹیمی بروس کا کہنا تھا، ’’بات چیت ہونی چاہیے۔ ظاہر ہے کہ امریکا ان دو دنوں کے دوران دونوں ممالک کے مختلف رہنماؤں سے بات چیت کے ذریعے اس معاملے کے مرکز میں رہا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید بتایا کہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے بھارت کے وزیرِ خارجہ اور پاکستان کے وزیرِ اعظم سے الگ الگ ٹیلی فونک گفتگو کی جس میں انہوں نے صورتحال کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔
ترجمان کے مطابق ’’یہ ایک حساس اور خطرناک صورتحال ہے مگر جب بھی کسی معاملے پر عالمی رہنماؤں کے درمیان سفارتی سطح پر بات چیت ہو رہی ہو یا مذاکرات ہو رہے ہوں، تو ان کی تفصیلات کو عوامی سطح پر شیئر نہیں کیا جاتا۔‘‘