غیر یقینی صورتحال نے عالمی سطح پر سونے کی چمک میں اضافہ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ فائل)

عالمی منڈی میں بدھ کے روز سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے دن بھی اضافہ دیکھا گیا، جس کی بنیادی وجہ امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی اور عالمی معیشت سے متعلق خدشات ہیں۔ محفوظ سرمایہ کاری کے متلاشی افراد کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور کمزور امریکی ڈالر نے بھی سونے کو سہارا فراہم کیا۔

عالمی وقت کے مطابق صبح 02:09 بجے (جی ایم ٹی)، اسپاٹ گولڈ کی قیمت 0.6 فیصد بڑھ کر 3,370.67 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی، جب کہ امریکی گولڈ فیوچرز کی قیمت 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 3,394.90 ڈالر ریکارڈ کی گئی۔

ایشیا پیسفک مارکیٹ کے سینیئر تجزیہ کار کیلون وونگ نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کم قیمتوں پر خریدنے والے سرمایہ کار واپس آ رہے ہیں، اور ایشیا میں آج کی ریلی حالیہ ڈالر کی مضبوطی کے اختتام کا نتیجہ بھی ہے۔ چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات، اور امریکہ و یورپی یونین کے باہمی تعلقات میں غیر یقینی کیفیت اب بھی برقرار ہے۔

ماہرین کے مطابق سونا روایتی طور پر ایسے حالات میں سرمایہ کاروں کی اولین ترجیح بنتا ہے جہاں عالمی معیشت غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہو۔

چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے بیجنگ میں امریکی سفیر سے ملاقات کے دوران امریکہ پر زور دیا کہ وہ دو طرفہ تعلقات کو “صحیح سمت” میں واپس لانے میں مدد دے۔ اس دوران وائٹ ہاؤس کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ رواں ہفتے کسی وقت تجارتی معاملات پر براہ راست بات چیت کر سکتے ہیں۔

ادھر امریکہ نے ایک اہم پیش رفت میں اعلان کیا ہے کہ وہ برطانیہ سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر محصول دُگنا کرنے کا فیصلہ واپس لے رہا ہے، جس سے تجارتی کشیدگی میں وقتی کمی کا اشارہ ملا ہے۔

امریکی ڈالر انڈیکس میں 0.1 فیصد کمی دیکھی گئی، جس کے باعث دیگر کرنسیوں کے حامل خریداروں کے لیے سونا نسبتاً سستا ہو گیا۔

اس کے ساتھ ساتھ، اقتصادی تعاون و ترقی کی تنظیم (OECD) نے منگل کو جاری اپنی رپورٹ میں خبردار کیا کہ عالمی معیشت متوقع سے زیادہ سست روی کا شکار ہو سکتی ہے، جس کا بڑا سبب امریکی تجارتی پالیسیاں ہیں۔

کیلون وونگ کے مطابق “OECD کی رپورٹ بھی درمیانی مدت میں سونے کی طلب میں اضافے کا ایک اور محرک بن سکتی ہے۔”

امریکی اقتصادی اعداد و شمار کے مطابق اپریل میں روزگار کے نئے مواقع میں اضافہ ہوا، تاہم چھانٹیوں (layoffs) کی شرح گزشتہ نو ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، جو کہ لیبر مارکیٹ میں کمزوری کی علامت ہے۔

اسی تناظر میں فیڈرل ریزرو کے حکام نے منگل کو ایک بار پھر اپنی محتاط مالیاتی پالیسی کا اعادہ کیا اور تجارتی کشیدگی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال کو خطرہ قرار دیا۔

آج عالمی منڈی میں اسپاٹ سلور کی قیمت 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 34.59 ڈالر فی اونس رہی جبکہ پلاٹینم کی قیمت 0.5 فیصد اضافے سے 1,079.62 ڈالر پر پہنچ گئی تاہم پیلاڈیم کی قیمت 1,009.94 ڈالر پر مستحکم رہی۔

Related Posts