مکہ مکرمہ کے مقدس اور بابرکت شہر میں آج 7 ماہ بعد بیرونِ ملک سے آئے ہوئے معتمرین کو سعودی حکومت نے عمرے کی ادائیگی کی اجازت دے دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عمرے کی ادائیگی کو رفتہ رفتہ بحال کرنے کا یہ تیسرا مرحلہ ہے جس کا آج آغاز ہوا، محدود تعداد میں زائرین آج حجازِ مقدس کا رُخ کر رہے ہیں۔
عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ مقامی اور غیر ملکی زائرین سمیت بیرونِ ملک سے آئے ہوئے معتمرین بھی آج سے عمرہ ادا کرسکیں گے، 20 ہزار افراد کو روزانہ عمرے کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔ بیرونِ ملک سے 10 ہزار زائرین کو عمرے کی اجازت مل گئی۔
مذکورہ 10 ہزار افراد 20 افراد کے 500 گروہوں میں منقسم ہیں جو سارا دن وقفے وقفے سے عمرے کی ادائیگی سرانجام دے سکیں گے۔ 60 ہزار افراد مسجدِ حرام میں نماز اور دیگر عبادات کرسکیں گے۔
ایک عمرے کیلئے پہلے 3 روز قرنطینہ میں گزارنا ضروری قرار دے دیا گیا جبکہ دوسرے عمرے کیلئے 14 روزہ وقفہ لازمی ہوگا۔ عمرہ پروگرام آن لائن بھی خریدا جاسکتا ہے جبکہ آن لائن بکنگ کے بعد عمرے کی ادائیگی ممکن ہوسکے گی۔
یاد رہے کہ سعودی حکومت نے بیت اللہ میں حاضری کا شرف حاصل کرنے والے اللہ کے مہمانوں کی خدمت اور سہولت کے لیے ایک اور قدم اٹھانے کا فیصلہ کرلیا۔
انہی مساعی جمیلہ کے ضمن میں حرمین جنرل پریزیڈینسی نے حرم مکی میں اللہ کے مہمانوں کی سہولت کے لیے 600 برقی اور 5 ہزار وہیل چیئرز27 اکتوبر کو تیار کیں جن سے عمرہ زائرین مستفید ہوں گے۔
مزید پڑھیں: زائرین کے لیے حرم مکی میں 5 ہزار برقی گاڑیاں اور وہیل چیئرز تیار