علما ء کرام منبر و محراب سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو اجاگر کریں،صدر آزاد کشمیر

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

13 جولائی 1931 جموں کشمیر کی تحریک آزادی کا نقطہ آغاز ہے،سردار مسعود خان
13 جولائی 1931 جموں کشمیر کی تحریک آزادی کا نقطہ آغاز ہے،سردار مسعود خان

اسلام آباد:آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے علما کرام پر زور دیا ہے کہ وہ منبر و محراب سے کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کو اجاگر کریں کیونکہ مقبوضہ کشمیر اور ہندوستان کے مسلمانوں کو کلمہ گو ہونے اور محمد عربیؐ کا پیروکار ہونے کی سزا دی جا رہی ہے۔

صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ علما کرام، مذہبی رہنماں اور مذہبی جماعتوں نے ہمیشہ مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے، مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی حالت زار اور ان پر غیر انسانی مظالم کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اپنی صفوں میں مزید اتحاد و اتفاق پیدا کر کے اپنے مظلوم اور بے بس بھائیوں اوربہنوں کی مدد اور داد رسی کے لئے کمر بستہ ہو جائیں۔ تنازعہ کشمیر کو امت مسلمہ کا مسئلہ قرار دیتے ہوئے صدر آزادکشمیر نے کہا کہ گزشتہ سال پانچ اگست کے بھارتی اقدامات کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور آر ایس ایس کے مسلمانوں کو اس خطہ سے نیست و نابود کرنے کے حوالے سے حوصلے بڑھ چکے ہیں۔

بھارت مقبوضہ جموں وکشمیر میں نسل کشی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے تاکہ مقبوضہ ریاست میں مسلمانوں کی اکثریت کو مستقل طور پر اقلیت میں تبدیل کر دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوج کی حراست میں حالیہ دنوں میں عرفان احمد ڈار نامی کشمیری نوجوان کی شہادت بھارتی ظلم و جبر کی کہانی بیان کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ میں سینکڑوں کشمیریوں کو شہید کیا گیا، ہزاروں نوجوانوں کو گرفتار کر کے غائب کیا گیا جبکہ خواتین کی بے حرمتی کی جارہی ہے اور ساری سیاسی قیادت کو گرفتار کر کے جیلوں میں بند کر دیا گیا ہے۔

جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا سعید یوسف اور مولانا امتیاز احمد عباسی کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ بھارت کی انتہا پسند حکومت کی ہندوتوا پالیسی تہذیبوں کے تصادم کی طرف لے جا رہی ہے جس کے اثرات نہ صرف خطہ کے لئے بلکہ پوری دنیا کے لئے تباہ کن ہونگے اس لئے امت مسلمہ کے لئے یہ ضروری ہے کہ وہ متحد ہو کر اس سنگین خطرہ سے لڑنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

Related Posts