پچھلی قسط کا اختتام اس بات پر ہوا تھا کہ مغربی ورلڈ ویو میں تین چیزوں کی بے حد اہمیت ہے۔فری ول، یعنی بے لگام خود مختاری، عقلیت پسندی اور طاقتور آدمی۔ اور ان تینوں کی روح الحاد ہے۔ بلکہ یہ کہنا قطعاً بے جا نہ ہوگا کہ مغربی فکر میں جتنے بھی فلسفے اور تصورات آئے ہیں تقریباً سب میں ہی الحاد مشترک ہے۔
مثلاً آپ ہیڈن ازم یعنی تعیش پرستی، یا وجودیت وغیرہ کو بھی دیکھیں تو خدا کا انکار وہاں بھی نظر آئے گا۔ جہاں خدا کا انکار نہ ہوگا وہاں خدا کو موجود رکھ کر بھی یہ اس کی اطاعت سے انکار کرتے نظر آئیں گے۔ اس طرح کے تمام تصورات ٹالسٹائی اور دوستوئیسکی کے نشانے پر رہے۔
یوکرین پر حملہ اور رشین ادب/ دوسری قسط